
لوئیر دیر
کیا رمضان المبارک کے دوران شوگر کے امراض میں مبتلا مریض روزہ رکھ سکتے ہیں کے حوالے سے پینیکل بائیو ٹک فارما کی تعاون سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال تیمرگرہ میں ایک سیمینار منعقد ہوئی جسمیں ہسپتال کے سیپشلسٹ ڈاکٹروں اور پیرامیڈکس سٹاف نے شرکت کی اس موقع پر شوگر سپیشلسٹ ڈاکٹر رب نواز، باچاخان میڈیکل کمپلکس کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر اسد اللہ، اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر شاہد شہزاد، ڈاکٹر عبید اور دیگرنے بتایا کہ شوگر نے دنیامیں وباء کی شکل اختیار کی ہے دنیا میں شوگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد 537ملین ہے پاکستان شوگر کے مریضوں میں دنیا بھرمیں پہلے نمبر پرہیں اس وقت پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعدادتین کروڑ33 لاکھ ہے جبکہ دیرمیں شوگر کے مریضوں کی تعداد26فی صد تک پہنچ گیا ہے اور ہر تیسرا چھوتا شخص اس موذی مرض میں مبتلا ہے انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے لہزا شوگر کے جو مریض روزہ رکھنا چاہتے ہیں ان کو حفاظتی ترابیر پر سختی سے عملد آمد کرانا ہو گا شوگر کے جن مریضوں کی شوگر مقدار300سے زیادہ اور 70سے کم ہوان کو روزہ نہیں کرنا چاہئے شوگر کے مریض روزہ کی حالت میں صبح کی دو افطاری اور شام کی دواسحری کے اوقات میں کھائیں افطاری و سحری کے بعد ورزش لازمی کریں سادہ غذا کھائیں دل،گردوں اور فالج کے امراض سے متاثرہ افراد روزہ نہ رکھیں ورنہ ان کیلئے مزید پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہے ڈاکٹرزسے مشورہ ضرور کریں اور اپنے ساتھ شوگر ٹیسٹ مشین ضرور رکھیں تاکہ شوگر کا مقدار معلوم ہوسکے۔۔۔