نیسپاک نے کراچی حیدرآباد موٹر وے ایم-10 کے نئے مجوزہ منصوبے کی پری فزیبلٹی سٹڈی مکمل کر لی

Spread the love

اسلام آباد۔2اکتوبر (اے پی پی):نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) نے کراچی-حیدرآباد موٹر وے (ایم-10) کے نئے مجوزہ منصوبے کی پری فزیبلٹی سٹڈی مکمل کر لی ہے جو صوبہ سندھ سمیت دیگر علاقوں میں رابطے کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم انفراسٹرکچر منصوبہ ہے۔

ویلتھ پاکستان کو دستیاب دستاویزات کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے نیسپاک کو اس منصوبے کا تفصیلی ڈیزائن اور کمرشل فزیبلٹی سٹڈی تیز رفتار بنیادوں پر تیار کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔ نیسپاک نے مقررہ مدت کے اندر پری فزیبلٹی مکمل کر لی۔این ایچ اے نے 168 کلومیٹر طویل چھ رویہ موٹر وے کی تجویز پیش کی ہے جو چار بڑی شاہراہوں این-25، این-5، این-55 اور ایم-9 کو آپس میں جوڑے گی۔ ایم-10 براہ راست کراچی کو زیر تعمیر ایم-6 موٹر وے سے جامشورو کے مقام پر منسلک کرے گی۔

ایم-6 منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ 363 ارب روپے لگایا گیا ہے، ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کی منظوری کے بعد اس وقت ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہے۔پری فزیبلٹی مکمل ہونے کے بعد نیسپاک نے حتمی کمرشل فزیبلٹی سٹڈی پر کام شروع کر دیا ہے جو اس وقت جاری ہے۔ابتدائی اندازوں کے مطابق ایم-10 منصوبے کی لاگت تقریباً 254 ارب روپے ہوگی۔ یہ دو حصوں میں تعمیر کیا جائے گا، سیکشن-ون (150 کلومیٹر) ایم-6 کے اختتامی نقطے حیدرآباد سے شروع ہو کر حب چوکی تک جائے گا جبکہ سیکشن-ٹو (18 کلومیٹر) حب چوکی سے آئی سی آئی چوک کراچی تک تعمیر ہوگا جس میں کچھ حصہ بلند (ایلیویٹڈ) اور کچھ سطح زمین پر ہوگا۔چھ رویہ موٹر وے میں 10 انٹرچینجز ہوں گے اور اسے 60، 80 اور 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے مطابق ڈیزائن کیا جائے گا۔

این ایچ اے کے ترجمان مظہر حسین نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ جیسے ہی نیسپاک کمرشل فزیبلٹی مکمل کرے گا، پی سی-ون اور پی سی-ٹو تیار کیے جائیں گے تاکہ انہیں بورڈ کی منظوری کے بعد ایکنک کو حتمی منظوری کے لیے بھیجا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف سندھ کے اندر سڑکوں کے رابطے کو بہتر بنائے گا بلکہ صوبے کو براہ راست بلوچستان اور پنجاب سے بھی جوڑے گا۔ یہ موٹر وے ملک بھر میں تجارت اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو مزید موثر بنانے میں مدد دے گی۔

مظہر حسین نے مزید بتایا کہ ایم-10 منصوبہ بھاری ٹریفک کو کراچی کی مرکزی سڑکوں سے ہٹانے میں مددگار ثابت ہوگا جس سے شہری ٹریفک پر دبائو کم ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’اس منصوبے کے تحت بندرگاہ اور قومی موٹر وے نیٹ ورک کے درمیان براہ راست تیز رفتار راستہ قائم کیا جائے گا جو شہر کی ٹریفک کو بائی پاس کرے گا اور کراچی کے اندر ٹریفک کے بوجھ میں خودبخود کمی آئے گی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایم-6 اور ایم-10 دونوں موٹر وے منصوبے ملک بھر میں لاجسٹکس اور رابطے کو بہتر بنا کر معیشت کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button