پنجاب حکومت صنعتی اسٹیٹس کی اپ گریڈیشن پر 30 ارب خرچ کرے گی

Spread the love

لاہور۔17اکتوبر (اے پی پی):پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں صنعتی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے، جس کے تحت رواں مالی سال میں انڈسٹریل اسٹیٹس میں بنیادی اور کمی شدہ سہولیات کی فراہمی کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹس ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (PIEDMC) کو اس منصوبے کے بڑے حصے پر عملدرآمد کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، جس میں نئی صنعتی زونز کی تعمیر، موجودہ اسٹیٹس کی توسیع اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری شامل ہے۔پائیڈمک کے چیئرمین میجر (ر) جاوید اقبال نے ویلتھ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران پنجاب بھر کی تمام انڈسٹریل اسٹیٹس میں کمی شدہ سہولیات کی فراہمی پر 30 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پائیڈمک ابتدائی طور پر دو نئی انڈسٹریل اسٹیٹس قائم کرنے پر کام کر رہی ہے، ایک سیالکوٹ اور دوسری راولپنڈی میں ہے

سیالکوٹ انڈسٹریل اسٹیٹ منصوبہ تکمیلی مرحلے میں اور یہ سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب 400 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جا رہا ہے ۔میجر (ر) جاوید اقبال نے بتایا کہ نئی اسٹیٹ کو سیالکوٹ لاہور موٹروے اور ایئرپورٹ سے جدید طرز کی سڑکوں کے ذریعے منسلک کیا جا رہا ہے تاکہ صنعتی خام مال کی درآمد اور تیار مصنوعات کی برآمد میں آسانی ہو جبکہ راولپنڈی انڈسٹریل اسٹیٹ کا منصوبہ ابھی تصوری مرحلے میں ہے، جس کا بنیادی مقصد شمالی پنجاب میں صنعتی ترقی کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیڈمک ان نئی صنعتی اسٹیٹس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے بھی کوششیں کر رہی ہے تاکہ صوبے کے صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کے بہائو میں اضافہ ہو۔انہوں نے بتایا کہ ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ اور قائداعظم بزنس پارک شیخوپورہ کی توسیع کے منصوبے بھی زیر غور ہیں، رواں مالی سال میں ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ کے بنیادی ڈھانچے اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پائیڈمک اب تک نو جدید انڈسٹریل اسٹیٹس تیار کر چکی ہے، جن میں سندر انڈسٹریل اسٹیٹ، قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ (کوٹ لکھپت)، ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ (فیز I اور II)، قائداعظم بزنس پارک (شیخوپورہ)، وہاڑی، بھلوال، رحیم یار خان اور بہاولپور انڈسٹریل اسٹیٹس شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پائیڈمک نے اب تک مختلف صنعتی اسٹیٹس کے ذریعے 450 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری، بشمول غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے، جس سے صوبہ بھر میں روزگار کے دو لاکھ سے زیادہ مواقع پیدا ہوئے ہیں۔چیئرمین پائیڈمک نے مزید بتایا کہ سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے پائیڈمک نے ایک ون ونڈو سروس سینٹر قائم کیا ہے جو تمام خدمات ایک ہی جگہ فراہم کرتا ہے، یہ مرکز درخواستوں کی پروسیسنگ، این او سی کے اجرا اور اسپیشل اکنامک زون (SEZ) کے درجے کے لیے منظوری فراہم کرتا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو تیز اور آسان سہولت ملے۔

انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں صنعتی دبا ئوکم کرنے کے لیے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ اور قائداعظم بزنس پارک جیسے منصوبے تیار کیے گئے ہیں تاکہ کوٹ لکھپت کے قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ پر بوجھ کم ہو۔ تمام نئی صنعتی اسٹیٹس شہر کی حدود سے باہر تعمیر کی جا رہی ہیں تاکہ بہتر نقل و حمل، آسان رسائی اور سرمایہ کاری کے لیے زیادہ پرکشش مقامات فراہم کیے جا سکیں۔میجر (ر) جاوید اقبال نے مزید بتایا کہ پائیڈمک ماحولیاتی ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کرا رہی ہے اور خطرناک صنعتوں کو ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر انتباہات جاری کیے جا رہے ہیں۔صنعتکاروں نے حکومت کے نئے صنعتی کلسٹرز کے منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے صدر فہیم الرحمان سہگل نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ انہوں نے تجویز دی کہ پنجاب میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) کے لیے ایک مخصوص صنعتی زون بھی ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے اس حوالے سے حکومت کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت ایک منصوبہ پیش کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button