
اسلام آباد۔18اکتوبر (اے پی پی):بلوچستان میں بجلی کی ترسیلی نظام کو مضبوط بنانے اور بجلی کی فراہمی کو مستحکم بنانے کے لیے مستونگ میں نیا 220 کلو وولٹ (کے وی) گرڈ اسٹیشن قائم کیا جا رہا ہے۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق، نیشنل گرڈ کمپنی (این جی سی) نے گرڈ اسٹیشن کے لیے مستونگ شہر سے تقریباً تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع موزہ چکول کالوزئی کا مقام فائنل کر لیا ہے۔ یہ مقام تفصیلی تکنیکی سروے، زمین کے معائنے اور مختلف سرکاری محکموں سے مشاورت کے بعد منتخب کیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ نیا گرڈ اسٹیشن بجلی کی ترسیلی صلاحیت میں اضافہ کرے گا، وولٹیج میں اتار چڑھاؤ کو کم کرے گا اور مستونگ، قلات، کوئٹہ اور ملحقہ علاقوں میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی میں مدد دے گا۔ یہ منصوبہ وفاقی حکومت کے اس وسیع پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت بلوچستان کے ترسیلی نظام کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ صوبے میں پائیدار توانائی تک رسائی یقینی بنائی جا سکے۔
مقام کے انتخاب کا عمل لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 اور این ٹی ڈی سی کے تکنیکی طریقہ کار (ایس او پیز) کے مطابق کیا گیا۔ لینڈ ڈائریکٹوریٹ اور سروے اینڈ انویسٹی گیشن (ایس اینڈ آئی) ونگز کی ٹیموں نے ابتدائی فیلڈ اسٹڈی کی، جب کہ ڈیزائن، سول، ماحولیات اور لینڈ ڈائریکٹوریٹس کے نمائندوں پر مشتمل ایک تکنیکی کمیٹی نے نتائج کا جائزہ لیا۔تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد چیف انجینئر (ڈیزائن) نے سٹنگ اینڈ لے آؤٹ بورڈ کا اجلاس بلایا، جس میں موزہ چکول کالوزئی کو 220 کے وی مستونگ گرڈ اسٹیشن کے لیے سب سے موزوں اور تکنیکی طور پر بہترین مقام قرار دیا گیا۔
یہ مقام زمینی ساخت، رسائی اور موجودہ ترسیلی لائنوں کے قریب ہونے کی وجہ سے منتخب کیا گیا۔وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کے ایک سینئر عہدیدار نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ نیا گرڈ اسٹیشن بلوچستان کے پاور نیٹ ورک کو مستحکم کرے گا اور صنعتی و گھریلو طلب میں اضافے کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ جنوبی بلوچستان میں لوڈ کے دباؤ کو کم کرے گا اور وولٹیج کے استحکام میں نمایاں بہتری لائے گا۔دستاویزات میں دیگر متعلقہ ترسیلی منصوبوں میں پیش رفت کی تفصیلات بھی شامل ہیں، جن میں 765/500/220/132 کے وی اسلام آباد ویسٹ گرڈ اسٹیشن (لاٹ-IV) شامل ہے، جو عالمی بینک کے تعاون سے پاور انفراسٹرکچر میں بہتری کے پروگرام کے تحت تعمیر کیا جا رہا ہے۔
یہ منصوبہ ایم/ایس NWEPDI–TBEA JV کی جانب سے ایم/ایس GOPA Intec کی مشاورت میں عمل میں لایا جا رہا ہے۔ 180 ملین امریکی ڈالر مالیت کا یہ منصوبہ 21 مئی 2024 کو شروع ہوا اور 21 جنوری 2027 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ جولائی 2024 میں 1625 کنال اراضی حوالے کی جا چکی ہے اور سرحدی دیواروں کی تعمیر اور آلات کی خریداری کا کام جاری ہے۔ این ٹی ڈی سی کے مطابق منصوبے کی فزیکل پیش رفت 18 فیصد جبکہ مالی پیش رفت 16.8 فیصد ہے اور کام طے شدہ شیڈول کے مطابق جاری ہے۔
مستونگ گرڈ اسٹیشن سمیت یہ تمام منصوبے پاکستان کے قومی ترسیلی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور بلوچستان جیسے کم سہولت یافتہ صوبوں میں مستحکم اور متوازن بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اہم سرمایہ کاری کی حیثیت رکھتے ہیں۔