
لاہور۔28دسمبر (اے پی پی):پنجاب میں جاری کرشنگ سیزن کے دوران چینی کی ریکوری میں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے، جس کی بڑی وجہ درجہ حرارت میں کمی کے باعث گنے میں شکر کی مقدار میں اضافہ ہے،متعدد علاقوں میں چینی کی ریکوری تقریباً 10 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جس سے شوگر ملوں کو ریلیف ملا ہے اور مجموعی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر صوبے کے جنوبی اضلاع میں درجہ حرارت میں کمی نے گنے کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ویلتھ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے شوگرکین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فیصل آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کاشف منیر نے کہا کہ رات کے اوقات میں درجہ حرارت 8 سے 9 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے سے گنے میں شکر کی مقدار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کم درجہ حرارت گنے میں سانس کے عمل کو سست کر دیتا ہے، جس سے زیادہ مقدار میں سکروز جمع ہوتا ہے اور یوں شوگر ریکوری بہتر ہو جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وسطی پنجاب میں بھی چینی کی ریکوری بتدریج بہتر ہو رہی ہے اور اب بیشتر اضلاع میں یہ تقریباً 9 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے کرشنگ سیزن آگے بڑھے گا اور درجہ حرارت مزید کم ہوگا، ریکوری میں مزید بہتری کی توقع ہے۔پنجاب کین کمشنر آفس کے مطابق سب سے زیادہ شوگر ریکوری بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ وسطی پنجاب میں بھی بتدریج بہتری دیکھی جا رہی ہے۔
چینی کی پیداوار میں اضافے کے باعث مارکیٹ میں دباؤ میں کمی آئی ہے۔ لاہور سمیت بڑے شہروں میں ہول سیل اور ایکس مل قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے۔ویلتھ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے ہول سیل شوگر ڈیلر حافظ ذیشان غفوری نے بتایا کہ مارکیٹ میں رسد بڑھنے سے قیمتوں میں استحکام آیا ہے۔ ان کے مطابق آئندہ دنوں میں چینی کی قیمتوں میں مزید کمی متوقع ہے، جبکہ اس وقت پرچون سطح پر چینی کی قیمت 160 سے 170 روپے فی کلو کے درمیان ہے۔