
لاہور (اے پی پی۔ 30 دسمبر2025ء) پنجاب آبپاشی محکمہ نے نہروں کی سالانہ صفائی اور مرمت کے لیے نہری نظام بند کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ چیف انجینئر پنجاب آبپاشی راشد منہاس نے بتایا کہ صوبے بھر میں مجموعی طور پر21 بڑی نہریں دو مراحل میں بند کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ منگلا کمانڈ کی12 نہریں26 دسمبر سے بند کر دی گئی ہیں جبکہ باقی 9 نہریں آئندہ دو ہفتوں کے دوران بند کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ان نہروں میں دو ہفتوں کے لیے باری باری پانی کی فراہمی معطل رہے گی، جس کے بعد مکمل طور پر پانی نکال کر بھل صفائی کا عمل شروع کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں تربیلا کمانڈ کی 09 نہریں دو ہفتوں کے لیے بند کی جائیں گی تاکہ صفائی اور مرمتی کام انجام دیا جا سکے، نہروں کی بندش کا یہ پورا عمل31 جنوری تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
ماہرینِ آبپاشی کے مطابق پنجاب کا نہری نظام36 ہزار کلومیٹر سے زائد پر محیط ہے، جس میں مرکزی نہریں، برانچ نہریں، ڈسٹری بیوٹریز اور مائنرز شامل ہیں، جو صوبے کے زرعی نظام کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، ان میں سے تقریبا 18 ہزار کلومیٹر لمبی نہریں ہر سال صفائی کے لیے بند کی جاتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دوران نہ صرف نہروں کی صفائی ممکن ہوتی ہے بلکہ پشتوں اور دیگر ڈھانچوں میں موجود نقصانات کی نشاندہی اور مرمت بھی آسان ہو جاتی ہے۔
پنجاب آبپاشی تحقیقاتی ادارے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام ذاکر حسن سیال نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ ڈی سلٹنگ کے ساتھ ساتھ مرمت اور بحالی کے کام نہری نظام کی طویل المدتی کارکردگی بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ محکمہ زراعت کے حکام کے مطابق نہروں کی عارضی بندش سے ربیع کی فصلوں خصوصا گندم پر منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ جنوری میں پانی کی ضرورت نسبتا کم ہوتی ہے۔ محکمہ زراعت کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر انجم علی نے بتایا کہ اس دوران کسان زیادہ تر ٹیوب ویل کے ذریعے آبپاشی کرتے ہیں، جبکہ فروری میں نہری پانی کی فراہمی دوبارہ شروع ہو جائے گی جس سے فصلوں کو وافر پانی دستیاب ہوگا۔