اسلام آباد (سعداللہ سعید)
پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک اور زمرد خان (ہلال امتیاز) کی جانب سے اسلام آباد اور راولپنڈی بار ایسوسی ایشنز کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد اور راولپنڈی کچہری میں معصوم زندگیاں بچانے کے مشن کے حوالے سے عظیم الشان 2 روزہ بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں وکلاء نے اپنے خون کے عطیات دے کر معصوم زندگیاں بچانے کے عظیم مشن میں بھرپور حصہ لیا۔ اس موقع پر پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان (ہلال امتیاز) نے بلڈ کیمپ کا خصوصی دورہ کیا اور خون کا عطیات دینے والے وکلا کی بھرپور حوصلہ افزائی کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ خطاب کرتے ہوئے زمرد خان کا کہنا تھا کہ آج مجھے سب سے زیادہ خوشی ہے کہ میرے مادرعلمی ڈسٹرکٹ بارز اور شعبہ وکالت جس نے مجھے بے پناہ عزتوں سے نوازا وہاں آج میری آواز پر سیکڑوں وکلاء کی بڑی تعداد اپنے خون کے عطیات دینے پہنچی اور اس پاکیزہ مشن میں میرا بھرپور ساتھ دیا۔ راولپنڈی و اسلام آباد بار ایسوسی ایشنز نے ہمیشہ ہر مشکل حالات میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کے لیے خون کے عطیات دینے میں صف اول کا کردار ادا کیا۔ ہر سال ہماری ٹیم یہاں خون کے عطیات جمع کرنے آتی ہے اور وکلاء نے ہمیں کبھی خالی ہاتھ واپس نہیں کیا بلکہ ہر دفعہ ایک نیا ریکارڈ قائم کیا جو ظاہر کرتا ہے کہ ہماری وکلاء برادری خدمت خلق کے جذبے میں کسی سے کم نہیں۔
تمام جج صاحبان، وکلاء اور دیگر بارز بھی میری اپیل کرتا ہوں کہ انسانیت کی خدمت کے اس عظیم سفر میں ہمارا ساتھ دیں اور میرے ہمسفر بنیں۔ ایک انسان کو بچانا تمام انسانیت کو بچانے کے برابر ہے۔ وکلاء برادری کا اتنی بڑی تعداد میں خون کے عطیات دینا یقیناً انسانیت سے محبت کا عملی اظہار ہے۔ خون کا عطیہ دینا عظیم صدقہِ جاریہ اور عین عبادت ہے۔ ہمارے ہوتے ہوئے تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا اور بلڈ کینسر کے مرض سے جنگ لڑتے معصوم بچے تنہا نہیں۔ ان بچوں کے لیے اگر مجھے پورے پاکستان بھی پھرنا پڑا تو شہر شہر جاکر ان کے لیے خون کے عطیات جمع کروں گا۔ میں ان تمام وکلاء کا بے حد مشکور ہوں جنہوں نے میری آواز پر لبیک کہا اور میرے عظیم اور پاکیزہ مشن میں بھرپور حصہ لیا۔ پاکستان سویٹ ہوم نہ صرف ہزاروں یتیم بچوں کی زندگیاں بدل رہا ہے بلکہ لاکھوں معصوم بچوں کے جینے کی امید بھی ہے جنہیں مسلسل خون کے عطیات کی اشد ضرورت کا سامنا ہے۔ زمرد خان کا مزید کہنا تھا اللہ تعالی نے مجھے زندگی کے خوبصورت مشن سے نوازا ہے۔ پاکستان سویٹ ہوم اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ بلاشبہ یہ معجزات کی دنیا ہے۔ 2009 میں پاکستان سویٹ ہوم کا آغاز ایک بچے سے ہوا اور آج ہزاروں کی تعداد میں بچے اور بچیاں پاکستان سویٹ ہوم کا حصہ ہیں۔ پاکستان سویٹ ہوم کے بچے آج ملک کی نامور یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں جوکہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے۔ دنیا کی تاریخ کا پہلا کیڈٹ کالج جو صرف یتیم بچوں کے لیے شہیدوں و غازیوں کی سرزمین گوجر خان میں واقع ہے جہاں 300 سے زائد کیڈٹس زیر تعلیم ہیں۔ پاکستان سویٹ ہوم کے مراکز کراچی، سکھر، سرگودھا، گجر خان، کشمیر، شمالی وزیرستان اور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں پھیلے ہوئے ہیں جہاں ہزاروں یتیم بچے زیر کفالت اور بہترین ماحول میں تربیت پا رہےہیں۔ شمالی وزیرستان کے علاقہ میر علی میں پاک فوج کے تعاون سے بنایا۔الحمدللہ! آج سینکڑوں تعداد میں یتیم بچے وہاں بہترین ماحول میں تربیت پا رہے ہیں۔ شمالی وزیرستان میر علی میں گولڈن ایرو کے نام سے پاکستان سویٹ ہوم قائم ہے، اللہ تعالیٰ کے مشن پر نکلا تو سیاست کو خیرباد کہہ دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ وقت بھی دور نہیں جب میرے یہ بیٹے اور بیٹیاں ڈاکٹرز، انجینئرز، اور آرمی پروفیسرز بن کر ملک و قوم کی خدمت کریں گے۔ میں ان بچوں کو بڑے آدمی نہیں بلکہ بڑے انسان بنانا چاہتا ہوں جو دنیا میں انسانیت کی خدمت میں پاکستان کی پہچان ہونگے۔ زمرد کا مزید کہنا تھا کا کہ پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر شہر کے مختلف مقامات، چوکوں چوراہوں، سڑکوں، گلی، محلوں سمیت پبلک پارکس، یونیورسٹیز اور کالجز میں بلڈ ڈونیشن کیمپس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ ہماری یہ مہم اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام کالجز و یونیورسٹیز اور دیگر اداروں میں جاری ہے۔ جس سے اب تک کم و بیش 16 ہزار سے زائد خون کی عطیات جمع کیے جا چکے ہیں اور اب تک 48 ہزار سے زائد معصوم زندگیاں بچائی جاچکی ہیں۔ پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک کی ٹیم شہر بھر کے مختلف تھیلیسیمیا سینٹرز اور ہسپتالوں میں مستحق مریضوں کے لیے خون کی بروقت فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے اور جس سے ہر روز ہزاروں مریض مستفید ہوکر فیض یاب ہورہے ہیں۔ پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک کی جانب سے تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، بلڈ کینسر اور ایمرجنسی کیسز سمیت ڈینگی سے لڑتے مستحق مریضوں کے لیے خون کے عطیات کا بندوست کیا جارہا ہے۔ اپیل ہے کہ دیگر کالجز اور یونیورسٹیاں اس مشن کا حصہ بنیں اور اپنے تعلیمی اداروں میں بلڈ ڈونیشن کیمپ کے انعقاد کے لیے ہم سے رابطہ کریں تاکہ ہم زیادہ سے زیادہ معصوم زندگیاں بچا سکیں۔ اس دوران صدر راولپنڈی بار ایسوسی ایشن فیصل خان نیازی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہم اس عظیم مشن کا حصہ بنے ہیں۔ زندگی کا مقصد ہی اوروں کے کام آنا ہے۔ ہم نے اپنی وکلاء برادری کو اس نیک کام میں شامل کرکے خدمت خلق اور انسانیت کی خدمت کے جذبے کو زندہ رکھنا ہے۔ خون کے عطیات کا مقصد تھیلیسیمیا کے مرض سے جنگ لڑتے بچوں سے اظہارِ یکجہتی کرنا بھی ہے۔ انشاء اللہ! ہم پاکستان سویٹ ہوم بلڈ بینک اور زمرد خان (ہلال امتیاز) کے اس کار خیر میں ہمیشہ ان کےشانہ بشانہ ساتھ کھڑے ہیں۔
بلڈ ڈونیشن کیمپ میں صدر راولپنڈی بار ایسوسی ایشن فیصل خان نیازی سمیت وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل بشارت اللہ خان، ایڈووکیٹ ہائی کورٹ حسنین علی خان، سیکرٹری راولپنڈی بار ایسوسی ایشن ایڈووکیٹ راجہ علی، ممبر پنجاب بار کونسل اسد عباسی، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ شیخ الیاس، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ سعید یوسف خان، سابق صدر ہائی کورٹ بار ایڈووکیٹ سردار رازق، سابق سیکرٹری ہائی کورٹ بار راولپنڈی ایڈووکیٹ ظہیر ارشد، حسان قریشی، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بیرسٹر سلطان منصور، ایڈووکیٹ ذولفقار عباسی، ایڈووکیٹ علیم عباسی، ایڈووکیٹ عبدالوحید بابر، ڈائریکٹر پاکستان سویٹ ہوم راجہ جہانگیر مغل، ڈائریکٹر پروجیکٹ اسد بن اعظم سمیت دیگر وکلاء بھی شامل تھے۔