کھاد کی عدم دستیابی اور مہنگے داموں فروخت سے گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
کھاد کی بلیک میں فروخت سے کسانوں کو دن میں تارے نظر آنے لگے، کھاد کی عدم دستیابی اور مہنگے داموں فروخت سے گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ ملک میں یہ حقیقت بن چکی ہے کہ ہر طرف افراتفری ہے، کہیں مہنگی بجلی کا شور ہے تو کہیں مہنگائی کا عفریت ہے۔ ایسی ہی صورتحال ہمارے زرعی شعبے میں بھی پیدا ہوئی ہے۔ وہ تلاش کر رہے ہیں۔
سب سے پہلے تو کھاد کی عدم دستیابی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے اور اگر دستیاب ہو بھی جائے تو کسان مہنگے داموں تھیلے خریدنے پر مجبور ہیں۔
حکومت نے مختلف کمپنیوں کی ڈی اے پی کھاد کے ریٹ 12 ہزار 500 سے 13 ہزار روپے مقرر کیے ہیں لیکن کھاد بیچنے والے 15 ہزار سے 16 ہزار روپے تک قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔
اسے 6 ہزار روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں گندم کی پیداوار کا ہدف 2 کروڑ 56 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا گیا ہے تاہم مذکورہ صورتحال کے پیش نظر گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔