بھارتی فورسز کے ہاتھوں دو سال سے بھی کم عرصے میں2ہزار سے زائد کشمیری بچے جسمانی طور پر معذور ہوئے، مشعال
اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے خصوصی ضروریات کے حامل افراد کی معاشرے میں پہچان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد معاشرے کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
معذور افراد کے عالمی دن کے سلسلے میں پنجاب کونسل آف آرٹس راولپنڈی کے زیر اہتمام اور گورنمنٹ ڈگری کالج فار سپیشل ایجوکیشن کے تعاون سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک نے خصوصی ضروریات والے افراد کی صلاحیتوں کو مکمل طور پر بروئے کار لانے کے لیے جامع طرز عمل اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
تقریب میں فوکل پرسن سبین ملک، پرنسپل گورنمنٹ کالج فار اسپیشل ایجوکیشن کاشف محمود، صدر مغل ویلفیئر ٹرسٹ مرزا مزمل مختار، بانی سپرنگ ایسوسی ایشن راجہ عمران حسین ،ڈائریکٹر پنجاب آرٹس کونسل، راولپنڈی وقار احمد اور دیگر افراد نے شرکت کی ۔ مختلف تعلیمی اداروں کے خصوصی طلباء نے قومی ترانے، حب الوطنی پر مبنی نغمے ، کلام اقبال اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرکے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
مشعال ملک نے کہا کہ ہماری تھوڑی سی مدد سے خصوصی ضروریات والے افراد معاشرے کے متحرک رکن بن سکتے ہیں۔ ڈگری کالج آف سپیشل ایجوکیشن کے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وہ معاشرے کے مضبوط ترین افراد میں سے ہیں اور معاشرے کے کسی بھی فرد کی طرح اپنی صلا حیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔ انہوں نے سول سوسائٹی اور تنظیموں پر زور دیا کہ وہ خصوصی ضروریات کے حامل افراد کو معاشرے میں اوپر لانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مناسب رسائی، معاون پالیسیوں و قانون سازی، سہولیات کی فراہمی، اور بحالی اور مشاورتی مراکز کے ذریعے خصوصی ضروریات کے حامل افراد کو با اختیار بنایا جا سکتا ہے۔
فلسطین اور کشمیر میں لوگوں بالخصوص بچوں کی حالت زار پر روشنی ڈالتے ہوئے مشعال مک نے بتایا کہ ہندوستان کے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں دو سال سے بھی کم عرصے میں ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں دو ہزار سے زائد بچے معذور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے شوہر اور کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض افواج کے وحشیانہ تشدد کے باعث یاسین ملک کی ایک آنکھ کی بینائی چلی گئی ہے اور وہ جزوی فالج کا شکار ہیں۔
مشعال نے حاضرین کو انسانی حقوق کی وزارت کی جانب سے جاری 100 روزہ پلان میں خصوصی ضروریات کے حامل افراد کے لیے خصوصی اقدامات سے آگاہ کیا۔ ان اقدامات میں مفت ٹرانسپورٹ اور صحت کی دیکھ بھال، ٹیکس میں رعایتیں/چھوٹیں، یوٹیلیٹی بلوں میں رعایتیں، کوٹے میں اضافہ، اور روزگار کو فروغ دینے کے لیے پیشہ ورانہ تربیت شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 100 روزہ پلان کی تیاری میں خصوصی ضروریات کے حامل لوگوں کی مدد لی گئی ہے۔
انہوں نے خصوصی افراد کےقانونی تحفظات، جیسے کہ اقوام متحدہ کے کنونشن آن دی رائٹس آف پرسنز آف پرسن، پاکستان کے معذور افراد (روزگار اور بحالی) (ترمیمی) ایکٹ، 2015، اور ICT Rights of Persons with Disabilities Act، 2020، پر بھی روشنی ڈالی۔
مشعال حسین ملک نے خصوصی ضروریات کے حامل طلباء کی کارکردگی کو سراہا۔ اس نے ایک ایسے مستقبل کے قیام پر زور دیا جہاں ہر فرد کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع ملے۔
تقریب کے احتمام پر مشعال حسین ملک اور سبین حسین ملک نے تقریب کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا اور منتظمین اور شرکاء میں شیلڈز تقسیم کیں۔