لینڈ سیٹلمنٹ کے بارے میں شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے آزاد کمیشن تشکیل دیا جائے

Spread the love

چترال (نذیر حسین شاہ) اہالیان پرواک پائین نے وزیر اعلیٰ، چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیوخیبر پختونخوا سے پرزور اپیل کی ہے کہ لینڈ سیٹلمنٹ کے بارے میں ان کے شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے ایک آزاد کمیشن تشکیل دیا جائے۔ لینڈ سیٹلمنٹ میں ریکارڈ ز کے بارے میں مقامی میڈیا کو اپنے تحفظات بتاتے ہوئے گاؤں کے عمائیدین عیسیٰ علی خان، حکیم خان اور دوسروں نے کہاکہ لینڈ سیٹلمنٹ اسٹاف نے مبینہ طور پر ریکارڈ میں تحریفات کردی ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد متاثر ہوگئے ہیں اور متعلقہ دفاتر میں ان کی شنوائی نہ ہونے پر کئی ایک عدالت سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف ڈیزاسٹر کی وجہ سے گاؤں کے لئے ابپاشی کا پانی بند ہونے پر ان کی معیشت برباد ہوکر رہ گئی ہے تو دوسری طرف اس مسئلے نے ان کا سکھ اور چین چھین لیا ہے۔ انہوں نے لینڈ سیٹلمنٹ کے اسٹاف کی طرف سے ریکارڈز میں تحریف کرنے کی ایک مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ 1985ء میں سائفن ایریگیشن اسکیم سے پرواک پائین کے آباد ہونے کے بعد ایک قطعہ زمین کو مشترکہ استعمال کے لئے مختص کیاگیا تھا جسے پلے گراونڈ اور دوسرے مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا تھا لیکن اسے اب ایک فرد کی ملکیت قرار دے دی گئی ہے اور گاؤں کے بچوں کو وہاں کھیلنے سے بھی محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکیم خان نے کہاکہ کئی سال قبل انہوں نے سڑک سے متصل ایک قطعہ زمین خرید کر اس میں کاشت کاری کررہا تھا اور اس کی کھتونی میں اس کے نام تھا مگر اب اسے دوسرے شخص کی ملکیت کے طور پر ریکارڈ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ریکارڈ فوری طور پر درست نہ کیا گیا تو گاؤں میں بدامنی اور جھگڑوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پرواک کے پورے گاؤں بشمول قدرت آباد کے لینڈ سیٹلمنٹ ریکارڈ زمیں مبینہ تحریفات کے ذمہ داروں کی تعین کرنے اور ریکارڈز کی درستگی لازمی ہے جس کے لئے فوری طور پر کمیشن کی تشکیل دی جائے۔
اس حوالے سے سابق سیٹلمنٹ آفیسر اپراورلوئرچترال سے بات ہوئی انہوں نے کہاکہ سیٹلمنٹ کے فیصلے حتمی نہیں ہوتے ہیں کھتونی لیتے وقت دوبارہ درخواست دے کردرست کیاجاتاہے ۔جہاں کمی بیشی پیش آئے ہیں وہاں عوام کے تعاون نہ ہ ہونے کی وجہ سے پیش آئے ہیں جب پٹواری زمین کی پیمائش کے لئے جاتے تھے تولوگ اپنی زمینیں نہیں دکھاتے تھے اس وجہ سے کچھ جگہوں میں زمین کی پیمائش میں غلطیاں بھی ہوئی ہیں ۔جس کے لئے متعلقہ دفترہمیشہ عوام کے لئے کھولی ہیں تاکہ لوگوں کی شکایات سننے کا موقع مل سکے، اور کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔ نائب تحصیلدار،گردآوراں اورپٹواریاں عوام کی تعاون کے طلبگار ہوتے ہیں۔ یہاں تعاون سے مراد اپنے زمینات کی درست نشاندہی اور اپنے خاندان کے افراد کے بارے میں درست معلومات دینا ہے۔ جہاں بھی لوگ اپنے زمینات کی درست نشاندہی کی وہاں کے تمام دریکارڈ بھی درست ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیٹلمنٹ کے اسٹاف چترال کے انتہائی دورافتادہ اورپسماندہ علاقوں شدید تریں موسمی سختیاں، انتہائی نامساعد حالات، ناقابل رسائی مقامات، ٹرانسپورٹ کے مسائل ان علاقوں میں رہائش کے بنیادی مسائل کے باوجود سیٹلمنٹ اہلکاراں اپنے فرائض منصبی اداکرنے میں مصروف ہیں جہاں درست نشاندہی نہ ہونے کی وجہ سے کمی بیشیاں ہوئی ہیں،زمینیں اُ ن کے قبضے میں ہیں کاغذی کارروائی درست کیاجائیگا اس میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں بحیثیت سیٹلمنٹ افیسر اپراورلوئرچترال لوگوں کے 70فی صدمسائل حل کرچکاہوں جس کی زندہ مثال سب کے سامنے عیاں ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ لینڈ ریکارڈ سیٹلمنٹ میں معیاری کام کو فوقیت دی جائے تاکہ مستقبل میں کسی بھی فرد کو لینڈ ریکارڈ کے حوالے سے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button