صوبائی حکومت کی طرف سےضم اضلاع میں بنیادی مسائل خاص کر زمینی تنازعات کے پائیدار حل کیلئے قایم کردہ پہلےکمیشن نے باقاعدہ طور پر کام شروع کر لیا۔ جس کے ممبران سے تجاویز لینے کیلئے آج ابتدائی اجلاس کا انعقاد کیا گیاتاکہ ضم شدہ اضلاع کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے بنیادی اقدامات سے انکو جلد ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکیں۔
کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل
کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ضم اضلاع میں پائے جانے والے بنیادی مسائل کے حل کیلئے قائم کردہ کمیشن نے زمینی تنازعات کو پائیدار و دیرپا حل کیلئے اقدامات کا آغاز کرلیا۔ کمیشن ان تنازعات کے حل کیلئے انضمام سے پہلے موجود ریکارڈ، فیصلے اور نئے پائیدار تجاویز کی روشنی میں ایک بنیادی ڈھانچہ رکھا جائے گا تاکہ مستقبل میں دوسرے ضم شدہ اضلاع کے زمینی تنازعات کی حل میں بھی مددگار ثابت ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر میں صوبائی حکومت کی جناب سے ضمشدہ اضلاع کی زمینی تنازعات کے پائیدار حل کیلئے قائم کردہ پہلے کمیشن کی اجلاس سے بحیثیت چیئرپرسن خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر بیداللہ شاہ، بورڈ آف ریونیو کے سینئر حکام، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان قیصر خان کنڈی،ڈسٹرکٹ اٹارنی، نمایندہ وکلاء اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔
کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل کو اجلاس نے ضمشدہ اضلاع میں زمینی تنازعات کے پائیدار اور دیرپاحل کیلئے موثر و قابل عمل تجاویز پیش کیں جن میں عوام کی سہولت و آسانی کی خاطر کم وقت میں بین الاضلاعی زمینی تنازعات و ضلع کے اندر قومیتوں کے مابین زمینی تنازعات کی پائیدار حل، سرکاری زمینوں کی نشاندھی اور حفاظت، زمینوں کا سرکاری طور پر منظور شدہ باقاعدہ صحیح ریکارڈ وضع کرنا اور مستقبل میں دیگر ترقی یافتہ اضلاع کے برابر لانے کیلئے تجاویز شامل تھیں۔
اس موقع پر کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل نے اجلاس کو اہداف کا تعین کروا کر انہیں آئندہ اجلاس تک مکمل اور قابل عمل تجاویز پر مشتمل تحریری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ تاکہ ضم شدہ اضلاع کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے بنیادی اقدامات سے انکو جلد ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکیں۔