بونیر۔(سلطان بونیری سے)ماربل مائینز یونین کا باباسیرئی چوک میں مطالبات کے حق میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین نے بابا سیرئی چوک سے مردان ،سواڑئی اور جوڑ مینگورہ روڈ کو ہر قسم کے ٹریفک کیلئے تین گھنٹے تک بند رکھا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے مظاہرین نے اس موقع پر مطالبات کے حل کیلئے زبردست نعرہ بازی بھی کی۔
مظاہرے میں ماربل مائینز یونین کے صدر امداد اللہ ایڈوکیٹ سمیت سیاسی جماعتوں کے قائدین عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی روف خان ،جماعت اسلامی کے محمد حلیم باچا اور جے یو آئی کے مفتی فضل غفور بھی شریک ہوئے مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ بلاسٹنگ میں استعمال ہونے والی لال بتی کی خودساختہ پابندی کو ہٹایا جائے اور غیر قانونی طور پر یعنی بلیک میں سرخ بتی فروخت کرنے والوں کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے اور کان کنی کے دیگر مواد کو نرخنامہ کیمطابق فروخت کی جائے ۔انتظامیہ کیساتھ مذاکرات کے بعد احتجاج کو 12 جنوری تک موخر کیا گیا۔
پوری ماربل سے وابستہ کاروبار کو مطالبات پوری ہونے تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا۔صدر امداد اللہ۔ ایڈوکیٹ نے کہا کہ ماربل صنعت ضلع کا واحد صنعت ہے جس سے ملک کی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔اور اس صنعت کی بندش کی وجہ سے یہاں پر لاکھوں مزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے ۔لہذا انتظامیہ ہمارے صبر کا امتحان لئے بغیر ہمارے مسائل حل کریں ۔مطالبات منظور نہ ہونے پر اگلا احتجاج ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے کریں گے جبکہ شنوائی نہ ہونے کی صورت میں پشاور اور اسلام آباد کا بھی رخ کریں گے اور حقوق کے حصول تک واپس نہیں آئیں گے۔