ثمرباغ( نمائندہ نوائے دیر)چھ سالہ ماریہ قتل کیس،لوئردیر پولیس نے مرکزی ملزم کو 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار کرکیا،مکزم نے جرم خود کا اعتراف کر لیا۔
اس سلسلے میں ڈی پی او لوئر دیر ضیاء الدین احمد نے اپنے دفتر میں میڈیا نمائندگان کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ مورخہ 2024-01-04 کو SHO تھانہ منڈا عقل امین خان کو اطلاع ملی کہ ایک بچی کی نعش دریائے پنجکوڑہ کنارے سے برآمد ہوکر ہسپتال تیمرگرہ لے گئی ہے جہاں ہسپتال میں ان کے والد عبدالرحمان ولد ناصر خان سکنہ خزانہ نے رپورٹ کی کہ متوفیہ طفلکہ ماریہ بی بی بعمر 06 سال میری بیٹی ہے جو کہ بدھ شام تاریکی میں گھر خود واقع خزانہ سے نکل کر لاپتہ ہوئی تھی جن کی نعش دریائے پنجکوڑہ کے کنارے سے ملی ہے،اور انکی موت پانی کے ڈوبنے سے نہیں ہوتی ہے بلکہ کسی ملزم / ملزمان نے قتل کی ہے۔
شاید اس پر جنسی تشدد بھی کی ہو جس سے موت واقع ہوئی ہو میرا کسی کیساتھ سابقہ کوئی عناد نہیں ہے، ماریہ بی بی کے والد نے ملزم/ملزمان نامعلوم کے خلاف دعویداری کرکے جس پر تھانہ منڈا پولیس نے مقدمہ علت 03 مورخہ 2024-01-04
جرم 302/377/30 درج رجسٹر کر کے تفتیش شروع کی۔
وقوعہ کا صوبائی پولیس افیسر اور ریجنل پولیس افیسر ملاکنڈ نے نوٹس لیکر ڈی پی او لوئردیر ضیاء الدین احمد کی سربراہی میں SP انوسٹی گیشن ظہور احمد ، DSP انوسٹی گیشن سید زمان شاه، SDPO سرکل جندول بخت جمال خان ودیگر پولیس افسران پر مشتمل سپیشل ٹیم تشکیل دے کر سائنٹیفیک بنیادوں پر تفتیش شروع کر کے دیبہ خزانہ کے کئی مشتبہ گان کو باریک بینی سے انشار و گیٹ کئے گئے اور 24 گھنٹوں کے اندر اندر مشتبہ نیوز علی خان ولد گل رائیپ خان ساکن ضلع بنوں حال خزانہ کو گرفتار کر کے جنہوں نے انکشاف کر کے بتایا کہ انہوں نے پہلے بچی کیساتھ جنسی زیادتی کی اور پھر گلہ دبا کر قتل کی ہے۔ اور لاش کو دریائے پنجکوڑہ میں پھینک دیا ہے۔
ملزم کا تعلق ضلع بنوں سے ہے اور گزشتہ دو سال سے خزانہ کے مکان میں رہائش پزیر ہے۔