سائنس دانوں نے پُراسرار خلائی دھات بنالی

Spread the love

یمبرج یونیورسٹی کے محققین زمین پر ایک ایسا خلائی مقناطیس بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو قابلِ تجدید ٹیکنالوجی میں مغرب کا چین پر انحصار ختم کر سکتا ہے۔

محققین ٹیٹرٹائنائٹ کو ایک ’خلائی مقناطیس‘ کہتے ہیں جو توانائی کو صاف کرنے والی ٹیکنالوجی میں انقلاب لا سکتا ہے۔ مقناطیس فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اہم سمجھی جانی والی برقی گاڑیوں، پون چکیوں اور دیگر اختراعات کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button