
بٹ خیلہ (مدثرطاہریوسفزئی نمائندہ خصوصی)
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ابراھیم خان نے کہا ہے کہ وکلاء اور عدالتوں کا مقصد عوام کو فوری پوری اور سستی انصاف کی فراہمی ہے، جج کا کسی بھی سیاسی جماعتی یا فریق سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، لوگ اگر دوسرے صوبے سے انصاف کی فراہمی کے لیے ہمارے پاس آئے تو ہمارا فرض ہے کہ انہیں انصاف فراہم کریں، اکتیس سال سے زیادہ عرصہ بحیثیت جج ہزاروں لاکھوں فیصلے کئے مگر ایک پر بھی ندامت یا افسوس نہیں کیونکہ تمام فیصلوں کو اللہ کو حاظر و ناظر جان کر کرچکے ہیں اب بھی اگر انصاف کے برعکس فیصلہ کے لیے کوئی دباؤ آئی تو انصاف کا گلہ گھونٹنے کے بجائے کرسی چھوڑنے کو ترجیح دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیشن کورٹ ملاکنڈبٹ خیلہ کے دورہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس سے قبل انہوں سیشن کورٹ بٹ خیلہ میں ڈسٹرکٹ بار روم کی اضافی عمارت، پوسٹ افس برانچ، ڈسپنسری اور اے پی اے کالونی میں سابق چیف جسٹس قیصر رشید کے نا پر جوڈیشلی بیچلر ہاسٹل کا افتتاح کردیا، سیشن جج تمریز خان خلیل، ڈپٹی کمشنر شاہد خان مومندماتحت ججز اور وکلاء بھی اس موقع پر موجود تھے۔سیشن کورٹ پہنچنے پر ملاکنڈ لیوی کے چاق و چوبند دستہ نے انہیں سلامی جبکہ کم سن بچوں نے پھولوں کے دستے پیش کئے، چیف جسٹس نے ینگ لائرز فورم کے نومنتخب کابینہ سے حلف بھی لیا،سیشن جج تمریز خان خلیل اور ڈسٹرکٹ بار کے صدر شیرین خان ایڈوکیٹ نے انہیں خوش امدید کہہ کر وکلا اور سائلین کو درپیش مسائل پر روشنی ڈال کر اسے حل کرنے کا مطالبہ کردیا، چیف جسٹس ابراھیم خان نے کہا کہ ملاکنڈ کے وکلاء کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کرکے ایک ہفتہ میں حل کرائیں گے انہوں نے کہا کہ وکیل ہی اس معاشرے کا انتہائی اہم فرد ہوتا ہے وہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں کردار ادا کرتا ہے ان کا والد بھی وکیل تھا بیٹا بھی وکیل ہے اور خود بھی وکیل رہا ہے، انہیں اس بات پر فخر ہے کہ انتہائی کم عمر (تیس سال) میں وہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے پوسٹ پر میرٹ پر بھرتی ہوئے، انہوں نے سیشن کورٹ میں موجود مسجد کی تعمیر اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کا بھی اعلان کردیا اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تمام اضلاع میں ایک ایسا انڈومنٹ فنڈ قائم کریں جس کے تحت متعلقہ ضلع میں فلاح و بہود کے کام ہوسکیں،اور اس فنڈ میں وہ لوگ اپنی مرضی سے امدد جمع کریں جن کے کیسز نمٹائے جاتے ہیں چیف جسٹس نے سابق چیف جسٹس قیصر رشید میموریل سپورٹ گالا میں پوزیشن حاصل کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے جبکہ سیشن جج، ڈی سی ملاکنڈ، وکلاء اور جوڈشیلی عملہ کی طرف سے چیف جسٹس کوتحائف اور سوینرز پیش کئے گئے اخر میں سابق چیف جسٹس قیصر رشید اور ایک دن پہلے وفات ہونے والے سیشن کورٹ ملاکنڈکے ملازم فدا محمد کی مغفرت اور ملک کی امن و استحکام کے لیے اجتماعی دعا کی گئی۔