
اسلام آباد:
سیکرٹری وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن (NHSR&C) افتخار علی شلوانی نے ہسپتالوں میں صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے اعلیٰ ترین معیار اور ڈاکٹروں اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ وہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (PIMs) کے انتظامی، مالیاتی امور اور کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ میٹنگ میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن اور پمز کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
سیکرٹری کو پمز کے عہدیداروں نے ہسپتال میں انسانی وسائل کی کمی کے مسئلے پر بریفنگ دی۔ ان کو بتایا گیا کہ انسانی وسائل کی کمی کی وجہ سے ہسپتال کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ سیکرٹری کے علم میں یہ بھی لایا گیا کہ نہ صرف اسلام آباد بلکہ ملک بھر کے دیگر خطوں سے مریضوں کے بڑھتی تعداد کی وجہ سے مسئلہ اور شدت اختیار کرگیا ہے۔ افتخار علی شالوانی نے پمز انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے عملے کی بھرتی کے عمل کو تیز کریں۔
مزید برآں سیکرٹری کو بتایا گیا کہ پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور اسسٹنٹ پروفیسرز کی 107 آسامیوں کا اشتہار جاری کیا جا چکا ہے اور نرسوں اور میڈیکل آفیسرز کی 405 آسامیاں پر کرنے پر کام جاری ہے۔
سیکرٹری نے ڈاکٹروں سے متعلق تادیبی معاملات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے تعینات ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے ڈاکٹروں کے سپانسر شدہ بیرون ملک دوروں کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کوکسی بھی غیر ملکی دورے کے اخراجات کو ذاتی طور پر سپانسر کرنے کا حلف نامہ فراہم کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ڈاکٹروں کی ذمہ داری اور ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔
افتخار علی شلوانی نے پمز انتظامیہ کو صحت کی بہتر فراہمی کو یقینی بنانے اور طبی برادری کے اندر پیشہ ورانہ طرز عمل کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ہسپتال کی افرادی قوت کے اندر تادیبی اقدامات کو سختی سے نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پمز انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ تادیبی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کے خلاف کی گئی کارروائیوں پر ایک جامع رپورٹ پیش کریں۔
سیکرٹری نے پمز انتظامیہ کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مریضوں کی سہولت کو بڑھانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔