
انسانیت اور اعتماد کا نام ہم نے سنا ہے کہ ڈاکٹر مسحا ہوتے ہے لیکن ضلع ملاکنڈ کے سرزمین پر علاقہ اللہ ڈھنڈ ڈھیری سے تعلق رکھنے والا غرییوں ینیموں اور بے سہارا لوگوں کا مسیحا جمال خان (عرف)سپن داد کسی تعارف کا محتاج نہیں لیکن پھر بھی ہم دو چار الفاظ میں انکا مختصر سا تعارف کرتے ہیں جمال خان کا تعلق ضلع ملاکنڈ کے علاقہ الہ ڈھیری محلہ نظر الی خیل سے ہیں جمال خان یکم جنوری 1965 میں (مرحوم) عبد الوارث خان کے گھر ہیں پیدا ہوئے انہوں نے ابتدائی تعلیم الہ ڈھنڈ ڈھیری میں حاصل کی اور پھر ایف اے سی تھا نہ کالج سے کیا تعلیم مکمل ہونے کے انہوں ایجوکشن کا پیشہ اپنالیاجمال خان اعلی اخلاق نرم مزاج اور خوشگوار طعیت کے مالک ہے انہوں نے علاقہ میں مختلف تنظیموں میں کام کیا اور ہر قسم کی تعاون کی سیاسی لوگوں کی نسبت سماجی ورکر ہمیشہ گاؤں کے غریب لوگوں کی خدمت ہر وقت کرتے ہیں اللہ تعالی کی جتنی بھی مخلوقات پیدا کی ہیں چاہے وہ جس عالم میں ہیں عالم لاہوت ملکوت جبروت سب سے افضل اللہ تعالی نے جس کو گردانہ وہ انسان کو گردانہ اور انسان کو تمام مخلوقات سے اشرف کہا اشرف المخلوقات کہا اور اس کی ایک وجہ بتائی جو کہ اوپر خواجہ میر درد کے شعر میں بتایا کہ وہ درد دل ہی ہے_ اور انسان کو انسانیت کی راہ دیکھاتا ہے_ یہ وہی عنصر ہے جو اناان کو فرشتوں سے بھی افضل بنا دیتا ہے _ اور اسی کی مثال مالاکنڈ کے ایک چھوٹے سے گاوں ڈھیری الہ ڈھنڈ میں ملتی ہے_ الہ ڈھنڈ ڈھیری میں مخلصین کی تعداد کم نہیں اس گاوں کا ہر ایک بندہ ہر ایک فرد اس خدمت اس درد دل کے جذبے سے سرشار ہے اور اس گاوں کے ہر ایک باسی کسی نہ کسی شکل میں گاوں اور گاوں میں رہنے والوں کے لئے اسانیاں پیدا کرنے ان عوام کو دریش مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور یہی روحانی تاثیر ان نوجوانان میں یہاں کے بزرگوں سے ملتی ہے_ یہ جذبہ درد دل آج کل سے نہیں بلکہ بہت پہلے سے اس گاوں کے باشندوں میں پائی جاتی ہے اس گاوں کے بزرگوں سے یہ سلسلہ چلہ آرہا ہے تقریبا 1991 سے اس گاوں میں فلاحی کاموں کے لئے گاوں کے معزز مشران نے ایک ادارہ قائم کیا تھا جو کہ فلاحی ادارہ مشعل کے نام سے آج بھی جانی جاتی ہے اس زمانے میں الہ ڈھنڈ ڈھیری کے بڑوں نے اس مٹی کے رہنے والوں کے لئے اسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کی ہے اور یہ محنت تب سے آج تک جاری ہے جمال خان نے مشعل تنظیم میں فنانس سیکرٹری اور جنرل سیکرٹری کے عہدے پر بھی فائر رہ چکے ہیں انہوں نے اس تنظیم میں 1992 کے خوفناک زلزلے میں سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے ضلع شانگلہ کے عوام کے لئے سکول ٹیچر احتشام الحق اسلم باچہ ذاکر حسین اور دیگر دوستوں کے ہمراہ جگہ جگہ یہ چندہ مہم چلا کر متاثرین کے لئے 50 ہزار روپے نقد اشیاء خردونوش کپڑے کمیل رضائی اور دیگر ضروریات زندگی وہاں کے لوگوں کو پہنچایا اسی طرح نشہ کے خاتمے قربانی کی علائشیاؤں اور دیگر سماجی برائیوں کے لئے آگاہی مہم چلائی جس سے بہت لوگوں میں شعور اجاگر ہوا جمال خان نے علاقے کے غریب طالب علموں کے لئے فری ٹیوشن سینٹر کا بھی اہتمام کیاجس کی بدولت آج بہت سے طالب علم اچھے اچھے نمبروں سے پاس ہو کر اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ علاقے کے غریب عوام کے لئے فری میڈکل کمپس بھی لگا کر غربیوں کو فری ادویات میں فراہم کیے ہیں جس سے بہت سے لوگ مستفید ہوئے اسی طرح انہوں نے علاقے کے ناخواندہ افراد کے لئے سکول کا بھی اہتمام کیا جس سے کافی لوک تعلیم کے زیور سے اراستہ ہو گئے ہیں آج کل کے اس دور میں جہاں نفسانفسی اور مہنگائی نے عوام کے کمر توڑ کر رکھ دیا ہے ان حالات میں جمال خان نے اپنے دیگر رضا کاروں کے ساتھ ملکر رمضان المبارک کے مہینے میں غریب لوگوں کے لئے سنتا بازار کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں بر عوام کو ایشیاء خورونوش بازار سے با رعایت مل جاتی تھی جس سے علاقے کے عوام کافی حد تک مستفید ہوئے اور یر غریب کے زبان پر جمال خان اور دیگر رضا کاروں کے لئے دعا تھی رمضان المبارک میں سستابازار چلانے والوں رضاکاروں جو 24 گھٹے اپنے ذاتی کاموں پر عوامی کاموں کو ترجیحی دینے والے فلاحی رضا کاروں کا نام شامل نہ کیا جائے تو یہ زیادتی ہوگی۔ ان خدا ترسوں میں بلڈ ڈونیشن ایکٹو کے چیئر میں فضل نعیم خان آواز کلین ائند گرین کے صدریاسین ملک کسان کونسلر زاہد حسین مدثر طاہر یو سفزئی پرسیل احتشام الحق پر نسپل روح الامین محمد سجاد گران محمد ارسلان شوکت علی فضل احد اور مصروف سماجی شخصیت ڈھیری خان کا نواسہ معاذ خان کا جو خیل شامل ہیں جمال خان پر نہ صرف علاقے کے عوام بلکہ بیرونی ممالک سے محضر حضرات ہمارے بہن بھائی بھی اعتماد کرتے ہیں اور ان لوگوں کی مدد سے رمضان سستا بازار لگایا جاتا ہے اسطرح زکواۃ کی مد میں بھی مخیر حضرات جمال خان یر اعتماد کرکے لاکھوں روپے بھیجتے ہیں جو کہ وہ الہ ڈھنڈ ڈھیری کے تمام محلوں کے غریب نادار اور یتیم افراد میں بانٹے ہیں جو کہ قابل تحسین ہیں اور یر غریب کے دل اور زبان سے جمال خان اور دیگر رضا کاروں کے لئے دعائیں نکالتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان غربیوں کی دعائیں قبول فرمائی اور انکو جزاء خیر عطاء کریں ۔(امین) اسطرح ان سوشل ورکرز کے اور بھی کئی پروگرامز ہیں جس میں آواز کلین اینڈ گرین پروگرام جو کہ پورے گاوں میں صفائی کا کام کرتی ہیں_ اسطرح ان مشران کی سرکردگی میں ایک اور پروگرام جس میں آجکل وہ سرگرم ہیں اور وہ ہے بلڈ ڈونیشن پروگرام جس میں یہ مشران اوررضاکاروں نے شروع کی ہے جو ڈور ٹو ڈور کمپین کر رہے ہیں اور ڈیٹا اکھٹا کررہے ہیں کہ اگر کسی بے کس کو خون کی ضرورت پڑھ جائے تو ان کے لئے خون کا انتظام کرتے ہیں_ ان کے مریض کو کوئی بھی رضاکار خون دے دیتے ہیں_ ان تمام رضاکاروں کے لئے اقبال کے اس شعر سے خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں_
موتی سمجھ کہ شان کریمی نے چن لئے
قطرے جو تھے میرے عرق انفعال کے