پاکستان اور چین کے درمیان ڈیجیٹل تعاون کے فروغ کیلئے 24 ٹیکنالوجی معاہدوں پر دستخط

Spread the love

اسلام آباد۔22دسمبر (اے پی پی):پاکستان اور چین نے آئی ٹی تعاون کیلئے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے تحت ڈیجیٹل اشتراک کو مضبوط بنانے کی غرض سے 24 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرکے تکنیکی تعاون کو مزید وسعت دی ہے۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب دستاویز کے مطابق بیجنگ میں دستخط کیے گئے ان معاہدوں میں ایک سرکاری سطح پر سات حکومت اور کاروباری اداروں کے درمیان اور 16 کاروبارٹو کاروبار معاہدے شامل ہیں۔

دستاویز کے مطابق اس اقدام کا مقصد آئی ٹی صنعت میں تعاون بڑھانے کیلئے ایک جدید اور عملی ڈیجیٹل کوریڈور کی تشکیل ہے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈیجیٹل کوریڈور پاکستانی ٹیکنالوجی کمپنیوں کیلئے نئے مواقع پیدا کرے گا اور آئی سی ٹی انفراسٹرکچر کی ترقی میں تعاون کو وسعت دے گا،

جن میں فائبر آپٹک کیبل منصوبے، سائبر سکیورٹی، انسانی وسائل کی صلاحیت سازی، کنیکٹیویٹی، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل اسکلز شامل ہیں۔دستاویز میں اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام مختلف بین الاقوامی اشتراکات کے ذریعے 3 لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو جدید ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت، مصنوعی ذہانت کو فروغ دینے اور آئی ٹی برآمدات و ڈیجیٹل صلاحیت میں اضافے کیلئے سرگرم ہے۔دستاویز میں مذکور اہم اقدامات میں سے ایک ہواوے کے ساتھ اسکل ٹریننگ شراکت داری ہے، جس کا ہدف مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور سائبر سیکیورٹی سمیت جدید آئی سی ٹی مہارتوں میں 3 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دینا ہے۔

اس اقدام کا مقصد ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی کو دور کرنا اور ہواوے کی عالمی مہارت اور پاکستانی تعلیمی اداروں کے تعاون سے روزگار کے مواقع بڑھانا ہے۔دستاویز میں گوگل کے ساتھ مصنوعی ذہانت کی تربیت پر تعاون کا بھی ذکر ہے۔ اس شراکت داری کا مقصد سرکاری افسران کو ’’اے آئی ‘‘ کی تربیت فراہم کرنا ہے، جو سکول سے یونیورسٹی اور ووکیشنل تربیت تک قومی سطح کے بڑے اے آئی اقدام کا حصہ ہے۔

دستاویز کے مطابق اس کا مقصد عوامی شعبے میں کارکردگی کو بہتر بنانا اور عدلیہ، صحت اور گورننس سمیت مختلف شعبوں میں اے آئی کے استعمال کو فروغ دینا ہے۔دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ساتھ Ignite کے ذریعے عملی اے آئی استعمالات کی تیاری پر کام جاری ہے۔ ترجیحی شعبوں میں ایڈٹیک، ہیلتھ ٹیک، ایگری ٹیک، فِن ٹیک، کلائمیٹ ٹیک اور گَو ٹیک شامل ہیں۔دستاویز کے مطابق یہ اقدام قومی AI پالیسی کو عملی حلوں میں بدلنے اور مقامی AI جدت کے ماحول کو فروغ دینے کا ذریعہ ہے۔دستاویز میں ZTE کے ساتھ ملک گیر آئی سی ٹی اسکلز پروگرام کا بھی ذکر ہے، جس کا ہدف 1 لاکھ تربیتی شرکا ہیں، جبکہ پاکستان میں ZTE کا آٹھواں عالمی تربیتی مرکز قائم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

اس اقدام کا مقصد انسانی وسائل کی صلاحیت کو بڑھانا اور پاکستان کی ٹیکنالوجی ہب کے طور پر پوزیشن کو مضبوط کرنا ہے۔دستاویز کے مطابق ورلڈ بینک کے تعاون سے ڈیجیٹل اکانومی انہانسمنٹ پراجیکٹ کے تحت اقدامات ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تیاری، سرکاری خدمات تک رسائی میں بہتری اور گورننس کی جدید کاری پر مرکوز ہیں۔دستاویز میں PKCERT کے ذریعے دوطرفہ اور کثیرالجہتی سائبر سیکیورٹی تعاون کا بھی ذکر موجود ہے۔

مزید یہ کہ IMM میٹنگز، تجارتی مشاورت، کمرشل ڈائیلاگ، ایس آئی ایف سی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے مذاکرات، اور آذربائیجان، ایران، یو اے ای، چین اور دیگر ممالک کے ساتھ MoUs پر دستخط سمیت وسیع بین الاقوامی روابط کا احوال بھی شامل ہے۔دستاویز کے مطابق یہ تمام اقدامات اجتماعی طور پر پاکستان کی ڈیجیٹل مہارتوں میں اضافہ، عالمی شراکت داریوں کے فروغ اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور آئی سی ٹی ترقی کے ذریعے ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی میں معاون ثابت ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button