منشیات کی لعنت اور تباہی

Spread the love

 

لوگ سیگرٹ ، افیون ، چرس ، آئس اور جس ہیروئن (پاؤڈر) میں سکون تلاش کرتے ہیں وہ تباہی ، بربادی اور اذیت بھری موت کے سوا کچھ نہیں۔ وقتی سکون اور انجوائمنٹ کے چکر میں اس نشے نے نہ جانے کتنے پھول جیسے جوانوں کو رینگتے کیڑے اور بت بنا کر ان کی زندگیاں تباہ وبرباد کردی ہیں۔
معلوم نہیں اس نشے سے اب تک کتنی بدقسمت ماؤں کے گود اور آباد چمن اجڑ چکے ہیں۔ مقام افسوس یہ ہے کہ ہزاروں اور لاکھوں قیمتی نوجوانوں کو چوکوں ، چوراہوں ، گلی ، محلوں اور ندی نالوں تک پہنچانے کے بعد بھی دنیا میں منشیات کی لعنت کا یہ سلسلہ آج بھی جاری و ساری ہے۔
ہماری غفلت اور لاپرواہی کے باعث منشیات کی اس لعنت نے پورے ملک اور خاصکر ہمارے علاقے تحصیل ثمرباغ کے اندر وباء کی شکل اختیار کی ہوئی ہے۔
اور تو اور اب اس لعنت سے ہمارے تعلیمی ادارے تک بھی محفوظ نہیں۔
دولت کے پجاریوں اور قوم کے دشمنوں نے چند ٹکوں کی خاطر نوجوان نسل کو اس دلدل میں اس طرح دھکیل دیا ہے کہ جن کو دیکھ کر دل خون کے آنسو رونے لگتا ہے۔
پہلے چند بڑے شہروں کے اندر کہیں کسی گلی ، محلے اور ندی نالوں کے آس پاس حال سے بے حال نشئی دیکھنے کوملتے تھے لیکن اب چھوٹے چھوٹے شہروں کے ساتھ ساتھ گاؤں اور دیہاتوں کے اندر بھی ایسے دلخراش مناظر اور اپنی جان سے بے خبر نوجوان ہر روز دیکھنے کو ملتے ہیں۔
اس لعنت کو جڑ سے ختم کرنے کا ایک ہی حل ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز تہہ دل سے مخلصانہ جدوجہد کے ذریعے ہر جگہ اور ہر فورم پر اس بربادی کے خلاف یک جان دو قالب والا کردار نبھائے۔
اختر منیر جندول

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button