بونیر(اے ار عابد سے)
پیر بابا دوکڈہ کے پہاڑی سلسلہ میں جنگلات میں لگی اگ سے قیمتی درختان جڑ ی بوٹی چرند و پرند کو شدید خطرات کا سامنا ہے اور محکمہ جنگلات سرکل ڈگر کے ایس ڈی ایف او سید رحیم اپنی ٹیم کے ھمراہ اگ بجھانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے لیکن سخت گرمی تیز دھوپ خشک گھاس پھوس اور پہاڑی سلسلہ میں چلنے والی ہلکی ہوا نے جلتی پر تیل کا کام دے کر اگ کو ہر پل مزید تیز کرنے کا سبب بنتا جارہا ہے اور تاحال اگ بجھانے کا عمل جاری ہے لیکن اگ بجھانے والی ٹیم کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اگ بجھانے میں خاصی مشکلات درپیش ہیں لیکن اگ بجھانے والی ٹیم پر امید ہے کہ اگ پر قابو پالیا جائے گا اور اگ مزید پھیلنے سے روک دیا جائے گا۔
اس سلسلے میں عرض کرتا جاوں کہ ہر سال جون کے اغاز سے جولائی کے اختتام تک محکمہ جنگلات کے زمدار افسران جنگلات میں اگ لگنے کا سیزن قرار دیتے ہیں اور اس سلسلے میں باقاعدہ سوشل اور دیگر میڈیا پر اس کی تشہیر بھی کرتے ہیں کہ عوام اس سیزن میں پہاڑوں پر اگ لگنے کے امکانات کو کم سے کم کرنے کے لئے پہاڑی سلسلوں میں جلے سگریٹ اور ماچس کی تیلی پھینکنے سے اجتناب کریں اور شکاری اور سیاح بھی اگ لگانے کے دوران احتیاط سے کام لیں اور ضرورت پوری ہونے پر اگ کو مکمل بجھا کر تسلی کرکے وہاں سے نکلیں تاکہ اگ لگنے کا کوئی حادثہ رونماء نہ ہوجائے اور قیمتی درختان جڑ ی بوٹی چرند و پرند محفوظ رہیں لیکن بد قسمتی سے بھولی عوام اور خاصکر شر پسند عناصر اس پیعام کے اتے ہیں جان لیتے ہیں کہ اب وقت ہے کہ جنگلات کو اگ لگائی جائے جس سے اگر پہاڑوں پر بسنے والے مویشی پال پرانی گھاس پھوس کو جلاکر نئی پود پھوٹنے کی عرض سے اگ لگاتا ہے تو شرپسند محکمہ جنگلات کے افسران کے اس پیغام کو منفی جواب دینے کی ناپاک جسارت کرکے جنگلات کو بڑی نقصان پہنچا کر ایک طرف قومی دولت مقامی سبزہ و شادابی سیاحت کو نقصان پہنچاتا ہے تو دوسری طرف بے زبان درختان جڑ ی بوٹی چرند پرند اور دیگر حشرات کو جلاکر مخلوق خدا کے ساتھ ظلم کے مرتکب ہورہے ہیں اور اللہ سبحان و تعالیٰ کے قہر و غضب کو للکار کر اپنے اپ کو خامخواہ غذاب عظیم اور ہلاکت عظیم میں ڈال رہے ہیں۔