
سوات(بیورورپورٹ)سوات میں انٹی ریپ انوسٹی گیشن اور ٹرائلز ایکٹ 2021 پر عملدرآمد کے لئے پبلک پراسیکیورٹرزاور انوسٹی گیشن پولیس کا مشترکہ آگاہی سیمینار ہوا ۔ غیر سرکاری تنظیم کے تعاون سے ہونے والے سیمینار کے مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرسعیدنعیم تھے جبکہ اس موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن سوات بادشاہ حضرت خان بھی موجوتھے ۔ سیمینار میں سوات کے تمام سرکلز کے ایس ڈی پی اوز ،ایس ایچ اوزاور انوسٹی گیشن آفیسرز کے علاوہ پرپبلک پراسیکیورٹرز اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر پبلک پراسیکیورٹرز نے اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچوں ،خواتین اور خواجہ سراوں کے ساتھ ہونے والے ریپ کیسوں کی انوسٹی گیشن کے حوالے سے تفصیل سے آگاہی دی اور کہاکہ اس ایکٹ کے تحت جامع طریقے سے تفتیش کرکے شواہد کی بنیادپر ملزمان کو سزائیں دلوائی جاسکتی ہیں ۔اس موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن بادشاہ حضرت خان نے کہاکہ سوات پولیس قانونی تقاضوں اور شواہد کی بنیاد پر تفتیش کرتی ہے اور اس ضمن میں میڈیکل رپورٹس سے لیکر پراسکیوشن کی آراء تک کو شامل تفتیش کرکے کیس کے چالان کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ پولیس کو اس طرح کے کیسوں میں کامیابی ملی ہے ۔ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر سعید نعیم نے کہاہے کہ انوسٹی پولیس اور پراسیکیوشن ایک ہی گاڑی کے دوپہیے ہیں اور ہم خواتین ،بچوں اورخواجہ سراون کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے کیسوں میں پولیس کے شعبہ تفتیش کے ساتھ خصوصی طور پر ساتھ دیکر کیس کو مضبوط بناتے ہیں تاکہ معاشرے میں موجود اس ناسور کا خاتمہ ممکن ہوسکے ۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے کیسوں میں چونکہ کافی مشکلات ہوتی ہیں تو ہم پولیس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر برادری سے بھی یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ بھی اس طرح کیسوں میں اپنی ذمے داریوں کو بطریق احسن نبھائیں گے ۔ سیمینار کے آخر میں مہمانوں کو شیلڈزسے نواز اگیا جبکہ شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے ۔