
سوات(بیورورپورٹ) دریا ئے سوات بچاؤ تحریک نے ہائیڈرو پاؤر منصوبوں کی آڑ میں دریا ئے سوات کے حسن،آبی حیات اور معیشت کی تباہی کے منصوبے قرار دیتے ہوئے حکومت سے نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔اگر حکومت نے زبردستی فیصلہ مسلط کرنے کی کوشش کی تو مزاحمتی تحریک کاآغاز کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار دریائے سوات بچاؤ تحریک سوات کے رہنماؤں انعام اللہ، عرفان خان، خان سید، زبیر توروالی اور غلام حسین نے سوات پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر علاقے کے عمائدین بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ورلڈ بینک کے تعاون سے کالام سے لے کر مدین تک ہائیڈرو پاؤر کے چار منصوبوں کا اعلان کیا ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ سروے بھی کیا گیا ہے۔ جس کے تحت مختلف مقامات پر چار ٹنل تعمیر کئے جائیں گے جو ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس سے قبل پیڈو کے زیر اہتمام درال خوڑ ہائیڈروپاؤر تعمیر کرکے درال خوڑ، ایریگیشن چینلز،زراعت، سیاحت اور معیشت کو تباہ کردیا ہے۔ اس وجہ سے ہم اب دریائے سوات کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ان عوام دشمن منصوبوں کی وجہ سے نہ صرف دریائے سوات کا حسن تباہ ہوگا بلکہ قدرتی چشمے اور جھرنے بھی تباہ ہوجائیں گے۔ سوات کی سیاحت آبپاشی، زراعت کو بھی شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جبکہ آبی حیات کی نسل کشی بھی ہوگی۔ اس بنیاد پر ہم صوبائی حکومت، ورلڈ بینک اورپیڈو کے حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان عوام دشمن منصووں سے باز آجائے۔ بصورت دیگر دریائے سوات بچاؤ تحریک اس کے خلاف مزاحمتی تحریک شروع کرکے سوات سمیت پشاور اور اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
۔۔۔۔