ذرا سی بات

ٖٖٖتحریر: محمد عاصم حفیظ

Spread the love

آئیے اپنی نسل بچائیں ۔ اپنے خاندان کو نئی راہ دکھائیں ۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ایونٹس میں شرکت کریں ۔ رضاکار بن جائیں
پاکستان میں ان کی فاؤنڈیشن تو نہیں ۔ میزبان بن جائیں

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پاکستان کے تین بڑے شہروں میں بڑے عوامی اجتماعات کا اعلان کیا ہے ۔ کراچی میں مزار قائد اور اسی طرح لاہور اسلام آباد میں بھی بڑے گراؤنڈز میں اجتماعات اور سوال جواب کے سیشنز ہوں گے ۔ پاکستانی قوم کو ایک پرجوش میزبان کا کردار ادا کرنا ہے ۔ الجزیرہ چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر صاحب کے ہاتھوں گیارہ لاکھ سے زائد لوگ اسلام قبول کر چکے ۔ پاکستان کی ایک بڑی یوتھ آرگنائزیشن کے عہدیدار جو خود بھی کافی مقبول ہیں ۔ ان سے بات ہو رہی تھی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ڈاکٹر صاحب سے ہی متاثر ہو کر دین کی طرف آئے۔ جی ایسے لاکھوں نوجوان جو ڈاکٹر صاحب کی تقاریر سے متاثر ہو کر داعی بن گئے دین کے پیروکار بن گئے ۔
وہ پاکستان آ رہے ہیں ۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا خاندان اور نوجوان دین سے جڑ جائیں ۔ اخلاقیات سیکھیں ۔ فرماں بردار بن جائیں اور غفلت و آوارگی کی زندگی چھوڑ کر معاشرے کے لئے مفید بن جائیں تو آپ ڈاکٹر زاکر نائیک کے ایونٹس اٹینڈ کریں ۔ یہ بڑے اجتماعات آپ کی زندگی بدل دیں گے ۔ نوجوانوں کو ایک نئی دنیا سے روشناس کرائیں گے ۔ خود شریک ہوں ۔ دوستوں کے ساتھ پروگرامز بنائیں ۔ اپنی فیملی کو ساتھ لیکر جائیں بچے جوان اور بزرگ سب ۔ خواتین اور مرد بھی دونوں کے لیے ۔خوب خود سے ہی تشہیر کریں ۔ پیغام پہنچائیں ۔کسی ایک کی اصلاح آپ کی زندگی کا سرمایہ بن جائے گا
پاکستانی قوم کو میزبان بننا ہے ۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی آرگنائزیشن کا سٹرکچر پاکستان میں نہیں ہے ۔ آپ ان کے کارکن بن جائیں ۔ تشہیر کریں ۔ اپنے اپنے علاقوں میں پلاننگ کریں ۔ قریبی شہروں سے نوجوانوں کو اکھٹا کریں اور ان اجتماعات میں لے جائیں ۔ ٹرانسپورٹ کا انتظام کریں ۔ گاؤں دیہات سے قافلے پہنچیں ۔ مدارس اور تعلیمی ادارے خصوصاً دینی تعلیم سے منسلک ادارے اپنے ٹور پلان کریں
یقین مانیں کہ آپ کی یہ محنت معاشرے میں رنگ دکھائے گی۔
آپ کے خاندان ۔ آپ کے نوجوانوں آپ کی فیملی میں ایک مثبت تبدیلی لائے گی ۔ اس معاشرے کو نئے صالح نوجوان ملیں گے اور بہت سوں کی زندگیاں بدل جائیں گیں ۔ ہر کوئی رضاکار بن جائے ۔ خود سے ہی اپنی زمہ داری سمجھ کر ۔ جو تنظیمیں نوجوانوں کے لیے سرگرم ہیں ۔ انہیں خصوصاً اپنے کارکنان کے قافلے لانا چاہیں ۔ ان کو ہی نئے کارکن ملیں گے ۔ معاشرے میں ان کی پذیرائی میں اضافہ ہو گا ۔ لوگ دین کی طرف آئیں گے تو ہی دینی جماعتوں اور تنظیموں سے جڑیں گے ۔
اہل پاکستان کی زمہ داری ہے کہ وہ ان ایام کو یادگار بنا دیں ۔ یہ۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک سے کہیں زیادہ آپ کی ضرورت ہے ۔ آپ کے اپنے بچوں ۔ اپنے نوجوانوں ۔ اپنے خاندانوں اور اپنے معاشرے کی ضرورت ۔
آئیے آگے بڑھیں ۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے کارکن بن جائیں ۔ ان کے اجتماعات کے لیے رضاکار بن جائیں ۔
اللہ تعالیٰ اس حوالے سے سب کی محنتیں قبول فرمائے ۔ آمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button