باجوڑ میں منشیات فروشوں کا گھیرا تنگ، ڈپٹی کمشنرشاہد علی کا باجوڑ کو منشیات فری ضلع بنانے کا اعلان۔ڈپٹی کمشنر آفس باجوڑ کا اہلکار منشیات فروشی کے الزام میں نوکری سے برطرف کردیاگیا۔ ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈپٹی کمشنر آفس باجوڑ کے نائب قاصد ظاہر بادشاہ کو 2300گرام چرس کیساتھ گرفتار کئے جانے کے بعد نوکری سے برطرف کردیاگیاہے۔ اعلامیہ کے مطابق ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق نے ڈی سی کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ آپ کے دفتر کا اہلکار 2300گرام چرس لے جاتے ہوئے پکڑا گیاہے جس پر15اکتوبر کو تھانہ لوئی ماموند میں باقاعدہ ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ اس سے قبل بھی2021میں مذکورہ اہلکار کیخلاف ایک ہزار گرام چرس لے جاتے ہوئے مقدمہ درج کیاگیاتھا۔ مذکورہ اہلکار تسلسل کیساتھ غیر حاضر اور منشیات فروشی پر رپورٹ بھی کیاگیاہے۔ اعلامیہ کے مطابق مندرجہ بالا شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس معاملے میں کسی بھی انکوائری یا مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے جیسا کہ خیبر پختونخواہ کے سرکاری ملازمین کے ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز مجریہ 2011ء کے قواعد 5 کے تحت فراہم کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ملزم اہلکار تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہے جس سے حکومت اور ضلعی انتظامیہ باجوڑ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ قواعدوضوابط کے مطابق ذاتی سماعت کے تمام حقوق کھو چکا ہے۔لہذا بحیثیت ڈپٹی کمشنر باجوڑ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مذکورہ اہلکار ظاہر بادشاہ، نائب قاصد اسلحہ لائسنس برانچ کو فوری طور پر ملازمت سے برخاست کرنے کا بڑا جرمانہ عائد کرتا ہوں۔ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی نے کہا ہے کہ باجوڑ کو منشیات فری ضلع بنائیں گے اور منشیات فروشوں کا گھیرا تنگ کردیاگیاہے۔ کسی کو بھی منشیات فروشی کی اجازت نہیں دی جائیگی اور اس سلسلے میں مزید سخت کاروائیاں کی جائیگی۔ یادرہے کہ باجو ڑپولیس نے ایک ماہ کے دوران اب تک 31منشیات فروشوں کو گرفتار کیاہے جس میں پانچ منشیات فروشوں کو عدالت نے سزائیں بھی دلوائی ہیں جبکہ تین منشیات فروشوں کی ضمانتیں بھی منسوخ ہوگئی ہیں۔ ا س سے قبل بھی ایک منشیات فروش کی جانب سے اعتراف کیاگیاتھا کہ مجھ سے 7پولیس اہلکار بشمول ایس ایچ او پیسے لیتے تھے جس پر ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق نے کاروائی کرکے 7اہلکاروں کو معطل کیا تھا او ر ان کیخلاف بھی باقاعدہ انکوائری شروع کردی گئی ہیں۔