
سوات(بیورورپورٹ) سوات میں ایس ایچ او تھانہ غالیگے روشن علی نے قبرستان پر قابض مافیا شیرین زادہ کی پشت پناہی کرکے ہمارے خلاف من گھڑت ایف آئی آر درج کرکے انصاف کا قتل عام کیا ہے، ایس ایچ او روشن علی سیاسی مخالفین کو خوش کرنے کیلئے ہماری چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کررہے ہیں، انتظامیہ نے قبضہ مافیا کو لگام نہ دیا تو علاقے میں خون خرابے کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے، ان خیالات کا اظہار تحصیل بریکوٹ کے علاقہ کنڈاک کے کاروباری شخصیت مکرم خان نے حیدر خان اور دیگر مشران کے ہمراہ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ علاقہ کنڈاک کے پرانے قبرستان پر کنڈاک کے رہائشی شیرین زادہ نے قبضہ جمالیا ہے اور قومی قبرستان میں اپنی ملکیتی جائیداد کو راستہ بنا کر قبرستان کے تقدس کو پامال کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں انتطامیہ اور پولیس حکام کو کئی بار درخواستیں دیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور اب سیاسی طور پر تھانہ غالیگے میں تعینات ایس ایچ او روشن علی قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ہم پر فائرنگ کرنے کے باوجود ایس ایچ او روشن علی نے شیرین زادہ کے برعکس ہمارے خلاف ڈائری رائے آنے سے قبل ہی ایف آئی آر درج کرائی حالانکہ ڈائری رائے میں شیرین زادہ پر فائرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے، مکرم خان نے کہاکہ ہم نے آر پی او ملاکنڈ، ڈی پی او سوات کو درخواستیں دیں لیکن ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہورہا ہے، سیاسی دباؤ پر پولیس ہمیں دھمکا رہی ہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس ایچ او روشن علی نے بغیر وارنٹ اور بغیر لیڈی کانسٹیبل کے ہمارے گھر کی چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ہے اور گالم گلوچ کرکے ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں جن سے ہمیں خطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ آئی جی کے پی کے، آرپی او ملاکنڈ اور ڈی پی او سوات فوری طور پر ایس ایچ او روشن علی کا احتساب کریں اور قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر ان کی طرف داری کی وجہ سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔