
خیبر پختونخوا پولیس نے پیسکو کو بھاری نفری فراہم کر دی
800سے زائد پولیس اہلکار پیسکو ٹیموں کے ہمراہ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے آپریشن میں حصہ لیں گے، پیسکو نے پلان مرتب کر لیا۔ ترجمان پیسکو
پیسکو اور پولیس کے مشترکہ آپریشن سے بجلی چوری کے خاتمے کیساتھ پیسکو ٹیموں پر حملوں کے واقعات میں بھی کمی آئیگی
پشاور(۔۔۔)پیسکو کیجانب سے جاری بجلی چوری اور نادہندگان کیخلاف آپریشن کو مزید تیز کرنے کیلئے خیبر پختونخوا پولیس نے 800سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ٹاسک فورس پیسکو کے حوالے کر دی جو پیسکو کے تمام سرکل، ڈویژن اور سب ڈویژن میں پیسکو ٹیموں کیساتھ آپریشن کرے گی اور بجلی چوری میں ملوث پائے جانے والے افراد کو گرفتار، ان پر جرمانے عائد اور مقدمات کا اندراج کرے گی۔پیسکو چیف اختر حمید خان کی ہدایت پر پیسکو انتظامیہ نے پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن کیلئے ایک بہترین پلان مرتب کیا ہے جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے گزشتہ روز تمام پیسکو ریجن میں آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پلان میں ایک مکمل شیڈول بنایا گیا ہے جس میں آپریشن کی مکمل تفصیلات درج ہیں کہ پیسکو ٹیمیں کس دن کن کن علاقوں میں آپریشن کریں گی اور ہائی لاس علاقوں میں پولیس کی جانب سے کیا لائحہ عمل اپنایا جائیگا۔ اس کے علاوہ پلان میں اس بات کی بھی یقین دہانی کی گئی ہے کہ آپریشن کے دوران ہر ایس ڈی او کیساتھ سٹاف کے علاوہ پولیس کی نفری بھی موجود رہے گی۔پولیس کے پاس مکمل اختیار ہو گاکہ بجلی چوری میں ملوث پائے جانے والے افراد کو موقع پر گرفتار کرے، ان پر جرمانے عائد کرے اور فوری مقدمات کا اندراج کرے۔اس کے علاوہ نادہندگان سے بقایا جات کی مد میں ریکوری کرنا بھی ٹاسک فورس کا ایک اہم ہدف ہے۔ پیسکو کو پولیس کی بھاری نفری فراہم کرنے کا ایک مقصد پیسکو ٹیموں کو حفاظت فراہم کرنا بھی ہے کیونکہ آئے روز پیسکو ٹیموں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہو رہا تھا جس سے بجلی چوری کی روک تھام کیلئے آپریشن میں مشکلات پیش آرہی تھیں۔