سندھ بیراجز امپرومنٹ پر اجیکٹ کے تحت گڈو اور سکھر بیراج کی بحالی میں نمایاں پیشرفت، بالترتیب 75 فیصد اور 35 فیصد کام مکمل

Spread the love

کراچی۔4دسمبر (اے پی پی):سندھ بیراجز امپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت گڈو اور سکھر بیراج کی بحالی میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے جو بالترتیب 75 فیصد اور 35 فیصد تک مکمل ہو چکی ہے۔ ویلتھ پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منصوبے میں بیراجز کے گیٹس کی تبدیلی شامل ہے جس سے پانی کی نہروں میں بروقت فراہمی کے لیے آپریشنل کارکردگی میں بہتری متوقع ہے۔ اس بہتری سے موسمی فصلوں کی آبپاشی میں اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں زرعی پیداوار اور معیشت کو استحکام ملے گا۔ سندھ بیراجز امپرومنٹ پر اجیکٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبد الفتاح میمن نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ یہ دونوں بیراج صوبے کے آبپاشی نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، ورلڈ بینک کے تعاون سے دونوں بیراجز کی بحالی دسمبر 2027ء تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں بیراجز کی بحالی اور جدید خطوط پر استوار کرنے کا بنیادی مقصد آپریشنز اور مینجمنٹ کو ایک مربوط نظام کے طور پر مضبوط بنانا ہے جس میں پانی کی تقسیم، تلچھٹ کے انتظام اور مرمت کے امور شامل ہیں۔محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گڈو بیراج پر 75 فیصد اور سکھر بیراج پر 35 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔مالی سال 2024-25 کے دوران منصوبے کے لیے اہم اجزاء فراہم کیے گئے جن میں 28 مین وئیر گیٹس، 20 ہوسٹنگ سسٹمز اور چھ موٹر ٹرالیاں شامل ہیں۔ مجموعی طور پر 37 بیراج گیٹس تبدیل کیے جا چکے ہیں اور متعلقہ سول مرمت کا کام بھی مکمل ہو گیا ہے تاہم گڈو بیراج پر مزید تین گیٹس زیر تعمیر ہیں۔منصوبہ مالی سال 2025-26 کے اختتام تک مکمل کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔

اس دوران سکھر بیراج پر گیٹس کی تبدیلی کے لیے ایک عارضی ڈیم تعمیر کیا جائے گا جس کا مقصد بحالی کے کام کے دوران آبپاشی کے لیے پانی محفوظ رکھنا ہے۔ یہ ڈیم دریا کے پانی کو روک کر خشک ماحول فراہم کرے گا تاکہ تعمیراتی سرگرمیاں محفوظ طریقے سے انجام پائیں اور تنصیب یا مرمتی کام کے دوران سیلابی خطرات سے بچائو یقینی بنایا جا سکے۔محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے حکام کے مطابق موجودہ مالی سال میں سکھر بیراج کے 15 گیٹس تبدیل کیے جائیں گے اور نئے ہوسٹنگ سسٹمز نصب کیے جائیں گے۔ مزید 20 گیٹس کی تبدیلی بھی منصوبے کا حصہ ہے جبکہ ہوسٹنگ سسٹمز کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔

عبدالفتاح میمن نے کہا کہ یہ جامع منصوبہ نہ صرف انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے ہے بلکہ سندھ کے آبپاشی نظام کی مجموعی کارکردگی میں بہتری لانے کے لیے بھی نہایت اہم ہے۔ دونوں بیراج وسیع زرعی علاقوں کو سیراب کرتے ہیں اور ان کی جدید کاری اس امر کو یقینی بنائے گی کہ پانی نہروں میں بروقت اور موثر طریقے سے پہنچے۔انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ یہ بیراج کئی دہائیوں سے استعمال میں ہیں، اس لیے ان کے پرانے نظام آپریشنل کارکردگی میں رکاوٹ بن رہے تھے، مجوزہ بہتریاں آبپاشی نظام کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ کریں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button