پاکستان ریلویز نے چار سال میں 300 ارب روپے سے زائد آمدن حاصل کر لی

Spread the love

لاہور۔7دسمبر (اے پی پی):پاکستان ریلویز مالی استحکام کی جانب تیزی سے گامزن ہے جس نے مختلف آمدنی کے ذرائع سے گزشتہ چار سال کے دوران 300 ارب روپے سے زائد کی آمدن حاصل کی ہے۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب دستاویزات کے مطابق مالی سال 2021-22 سے 2024-25 تک پاکستان ریلویز کی مجموعی آمدن 306.203 ارب روپے رہی۔ تفصیلات کے مطابق 2021-22 میں آمدن 60.092 ارب روپے، 2022-23 میں 63.718 ارب روپے، 2023-24 میں 88.792 ارب روپے جبکہ 2024-25 میں 93.601 ارب روپے ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح آپریشنل اخراجات 2021-22 میں 67.699 ارب روپے، 2022-23 میں 72.178 ارب روپے، 2023-24 میں 88.380 ارب روپے اور 2024-25 میں 89.269 ارب روپے رہے۔دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلویز کی آمدن کے بڑے ذرائع میں مسافر بردار سروس سرفہرست ہے۔ مال برداری کا شعبہ بھی ایک اہم ذریعہ ہے، جس کے تحت پیٹرولیم، کوئلہ، سیمنٹ، زرعی اجناس اور دیگر اشیا ملک کے مختلف حصوں تک منتقل کی جاتی ہیں۔

اس کے علاوہ ریلوے کی کرایہ پر دی گئی جائیداد اور اثاثے، نیز پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ٹرینوں، اسٹیشنوں اور ٹرمینلز کا انتظام بھی آمدن کے اہم ذرائع میں شامل ہیں۔ریلوے حالیہ عرصے میں متعدد سہولیات متعارف کرا چکا ہے جن میں ایگزیکٹو باتھ رومز، مفت وائی فائی، بڑے اسٹیشنوں پر ایسکیلیٹرز، جدید ڈائننگ کارز میں معیاری اور صاف ستھرا کھانا، اور ویسٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے صفائی کے بہتر انتظامات شامل ہیں۔ان اقدامات کے نتیجے میں مسافروں کے اطمینان کی سطح میں واضح بہتری آئی ہے۔

ٹرینوں کی وقت کی پابندی 2021-22 میں 81 فیصد، 2022-23 میں 79 فیصد اور 2023-24 میں 82 فیصد رہی۔وزارت ریلوے نجی شعبے کو لیزنگ اور آوٹ سورسنگ کے ذریعے فعال طور پر شامل کر رہی ہے، جن میں ٹرینوں، ٹرمینلز اور اسٹیشنوں کا کمرشل انتظام شامل ہے۔ اب تک چھ مسافر ٹرینیں آوٹ سورس کی جا چکی ہیں جبکہ مزید 11 مسافر ٹرینوں کی آوٹ سورسنگ کا عمل جاری ہے۔ اس کے علاوہ 20 بریک وینز اور 14 سادہ وینز کا کمرشل انتظام بھی نجی شعبے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان ریلویز کا آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ذریعے تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی کروایا گیا ہے۔وزارت ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ اب توجہ طویل المدتی اصلاحات پر مرکوز ہے تاکہ محکمہ کی آپریشنل کارکردگی اور مالی استحکام کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے ٹریکس کی بہتری اور سگنلنگ سسٹم کی جدید کاری نہایت ضروری ہے۔

عہدیدار کے مطابق آن لائن بکنگ سسٹمز کے فروغ کے ذریعے ڈیجیٹل تبدیلی کو ترجیح دینا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے، جبکہ موبائل ایپلی کیشنز اور خودکار ٹکٹنگ نظام کے نفاذ سے ریلوے نیٹ ورک کی مجموعی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے مزید بتایا کہ بڑے تجارتی اداروں کو متوجہ کرنے اور کارگو کی گنجائش بڑھانے کے لیے فریٹ کوریڈور کو وسعت دینے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔عہدیدار نے کہا کہ یہ تمام اقدامات پاکستان ریلویز کی آمدنی کے استحکام کو مضبوط بنائیں گے اور حکومتی سبسڈی پر انحصار میں کمی لائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button