بلوچستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی صوبہ بھر میں 10 ماحولیاتی تجزیہ گاہیں قائم کرے گی

Spread the love

اسلام آباد۔8دسمبر (اے پی پی):بلوچستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (بی ای پی اے) نے فضائی معیار کی نگرانی اور ماحولیاتی تحفظ کو مزید مضبوط بنانے کی حکمتِ عملی کے تحت صوبے کے مختلف اضلاع میں 10 ماحولیاتی تجزیہ گاہیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب دستاویزات کے مطابق یہ اقدام صوبے کے تمام 36 اضلاع میں مصنوعی ذہانت سے لیس ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) متعارف کرانے کے ایک بڑے پروگرام کا حصہ ہے۔ نئی لیبارٹریاں ہوا، پانی اور صنعتی آلودگی کی نگرانی میں کلیدی کردار ادا کریں گی جس سے ماحولیاتی قوانین اور آلودگی پر قابو پانے کی پالیسیوں پر مؤثر عملدرآمد ممکن ہو سکے گا۔ایجنسی ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لئے پہلے ہی متعدد اقدامات کر چکی ہے۔

اہم کامیابیوں میں گنجان آباد علاقوں سے 38 کرومائٹ گرائنڈنگ ملز کو صنعتی زونز میں منتقل کرنا اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج پر قابو پانے کے لئے سٹیل بنانے والی صنعتوں میں سکرَبَرز کی تنصیب شامل ہے۔ اس کے علاوہ کٹے ہوئے ٹائروں کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ادارے نے ٹرانسپورٹ کے شعبے پر بھی توجہ مرکوز کر دی ہے۔ کوئٹہ کے مرکزی کاروباری علاقے میں روایتی آٹو رکشوں کے متبادل کے طور پر 45 الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کی تجویز زیرِ غور ہے تاکہ شہر میں گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھوئیں میں کمی لائی جا سکے۔ایجنسی آئندہ مہینوں میں گاڑیوں کے دھوئیں کی جانچ اور دیگر فضائی آلودگی کے کنٹرول کے اقدامات جاری رکھنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

2025 کے اختتام تک بی ای پی اے کے توسیعی ماحولیاتی اقدامات سے فضائی معیار اور ماحولیاتی صحت میں نمایاں بہتری متوقع ہے جس سے بلوچستان پاکستان میں ماحولیاتی حکمرانی کی ایک مضبوط مثال بن کر ابھر سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button