اسرائیل غزہ میں روزانہ چار گھنٹے کی جنگ بندی پر راضی

Spread the love

اسرائیل نے فلسطینیوں کو شمالی غزہ سے انخلاء کی اجازت دینے کے لیے روزانہ چار گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل جمعرات سے شمالی غزہ میں حماس کے خلاف اپنی فوجی مہم میں چار گھنٹے کا وقفہ نافذ کرنا شروع کر دے گا۔

وقفے کے دوران ان علاقوں میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہوگا۔

اسرائیل کم از کم تین گھنٹے پہلے وقفے کا اعلان کرے گا۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ وقفہ غزہ تک انسانی امداد پہنچانے اور عام شہریوں کو فعال لڑائی سے دور محفوظ علاقوں میں منتقل کرنے کے لیے درست سمت میں ایک قدم ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے کہا کہ بدھ کے روز 50,000 افراد شمالی غزہ سے جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی کر گئے، جو اس ہفتے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے، جس سے اتوار کے بعد سے شمالی غزہ سے نقل مکانی کرنے والوں کی کل تعداد 72,000 ہے۔ قابل ذکر ہے کہ غزہ میں زمینی لڑائی کے علاوہ اسرائیلی فوج 7 اکتوبر سے فضائی حملے بھی کر رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button