سکاٹ لینڈ کے سائنسدانوں نے ایک نیا علاج تیار کیا ہے جو جگر کی مہلک بیماری کو بڑھنے سے روک سکتا ہے۔ جدید ترین تھراپی پہلا طریقہ ہے جو سروسس کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
سروسس ایک ایسی حالت ہے جس میں زیادہ چکنائی والی غذا کھانے، شراب پینے اور ہیپاٹائٹس بی اور سی کے دائمی انفیکشن کی وجہ سے جگر کے ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے۔
فی الحال، اس حالت کو روکنے یا ریورس کرنے کے لیے کوئی دوا یا علاج موجود نہیں ہے۔
ایڈنبرا یونیورسٹی میں تیار کیے گئے اس طریقہ علاج میں سائنسدان مریضوں کے خون کے نمونے لیتے ہیں اور ان سے مونو سائیٹس نامی سفید خلیے نکالتے ہیں۔
یہ خلیے انفیکشن سے لڑنے والے خلیے ہوتے ہیں جو عام طور پر خون میں کچھ دنوں تک رہتے ہیں اور بعد میں جسم کے بافتوں میں میکروفیجز (خلیات جو کہ خراب ٹشوز کی مرمت کرتے ہیں) بن جاتے ہیں۔