خیبرپختونخوا: عائشہ کے قاتلوں کو بے نقاب کر کے سزا دی جائے، ہیومن رائٹس کمیشن

Spread the love

لویر دیر )عائشہ کے قاتلوں کو بے نقاب کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، ملک بھر میں لگاتار ایسے واقعات قابل تشویش ہے، ان خیالات کا اظہار انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان خیبرپختونخوا کے وائس چیئرمین اکبر خان نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ ھیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ضلع دیر کو ضلع دیر پائین کے مضافاتی علاقے مندیزو کے یتیم خانے میں پیش آنے والے سانحے پر تشویش ہے، ملک میں گزشتہ سال 4200 رجسٹرڈ بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیس سامنے آئے، یقیناً غیر رجسٹرڈ واقعات اس سے کہیں زیادہ ہوسکتے ہیں، یہ صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے، ریاستی اداروں کے ساتھ عام لوگوں کی زمہ داری ہے کہ اس معاشرتی برائی کے خاتمے اور بچوں کیلئے ایک خوشگوار دوستانہ ماحول مہیا کریں، جس میں وہ زیادتی اور بدسلوکی سے محفوظ رہے، پولیس کو عائشہ کے کیس کو سنجیدہ لینا چاہیے اور سائنسی تفتیش کے طریقے استعمال کرتے ہوئے حقیقی مجرموں کو بے نقاب اور قرار واقعی سزا کو یقینی بنایا جائے تاکہ اس گھناؤنی قبیحہ جرم کا سد باب کیا جائے..

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button