
سوات(بیورورپورٹ)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اورپاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہاہے کہخیبر پختونخوا کی حکومت کو ناکام بنانے کیلئے وفاق ہر ممکن اقدام کررہی ہے لیکن ہم یہ واضح کرتے ہیں کہ ہماری جدوجہد آئین و قانون کے اندر ہو گی اور اس ملک کی تعمیر وترقی کیلئے ہو گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ سوات کے دوران مینگورہ میں صوبائی وزیر جنگلات وماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی سے اُن کی رہائش گاہ پرملاقات کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے ملاکنڈ ڈویژن اور سوات کے موجودہ حالات اور پارٹی کے تنظیمی اُمور سے پارٹی رہنما اسد قیصر کو آگاہ کیا۔فضل حکیم نے فاٹااورپاٹا میں ٹیکس کے نفاذ کیخلاف قومی اسمبلی میں موثر آواز اُٹھانے پر اسد قیصر کا شکریہ ادا کیا۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن اور سوات پاکستان تحریک انصاف کا گڑھ ہے اور یہاں کے عوام نے 2013 سے پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دیکر پورا مینڈیٹ دیا ہے اور عمران خان کی آزادی کی تحریک میں بھی بڑھ چڑہ کریہاں کے عوام نے اپنا حق اداکیا ہے ۔ان کاکہناتھا کہ ہم نے یہاں پر ٹیکس کے نفاذ سے پیدا ہونے والی صورتحال کو حکومت اور قوم کے سامنے رکھا۔ جس کے نتیجے میں حکومت ٹیکس چھوٹ دینے پر مجبور ہو گئی۔اسدقیصر کامزید کہناتھا کہ عوام کو سستے انصاف کی فراہمی کیلئے ہم نے پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی اور ہماری تمام تر جدوجہد کا واحد مقصد اس ملک میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کو قائم کرنا ہے۔ آزاد عدلیہ اور پارلیمنٹ کو سپریم بنانے کیلئے اب بھی ہماری جدوجہد جاری ہے۔ آج ہمارا لیڈر صرف اور صرف اس وجہ سے جیل میں ہے کہ انہوں نے ملک کے وقار اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور ان کی کوشش رہی کہ پاکستانی قوم کو وقار اور عزت ملے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمارا ہے اور ہم پاکستان کے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا صوبہ خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اوریہاں کے لوگوں کا روزگار تک ختم ہوا لیکن یہاں کے لوگوں کو ان کی قربانیوں کا صلہ نہیں دیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کے عوام احساس محرومی کا شکارہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے وسائل ہمیں نہیں دئیے جا رہے۔ صوبے کو ان کے حقوق نہیں دئیے جا رہے اور اب خیبر پختونخوا کی حکومت کو ناکام بنانے کیلئے وفاق ہر ممکن اقدام کررہی ہے لیکن ہم یہ واضح کرتے ہیں کہ ہماری جدوجہد آئین و قانون کے اندر ہو گی اور اس ملک کی تعمیر وترقی کیلئے ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔