
سوات(بیورورپورٹ)زرعی یونیورسٹی سوات کے سنڈیکیٹ کا ساتواں اجلاس زیر صدارت وائس چانسلر ڈاکٹر داؤد جان منعقد ہوا ۔جس میں طلباء کے وظائف کے فنڈ میں چار کروڑ روپے کے اضافے کی منظوری دیدی گئی۔ اجلاس کے شرکاء نے یونیورسٹی کی بہترین مالی وانتظامی نظم و ضبط کو شاندار الفاظ میں سراہا اور یجنڈے کے تمام نکات منظور منظور کرلئے ۔ اجلاس میں سابق چیف کنزرویٹر فارسٹ ثناءاللہ خان، اعلیٰ تعلیمی کمیشن اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر غلام رضا بھٹی، ، محکمہ اعلىٰ تعلیم کے ایڈیشنل سیکریٹری جاوید اقبال ،محکمہ ایسٹیبلشمنٹ کے ایڈیشنل سیکریٹری جمال الدّین، محکمہ زراعت کے ڈپٹی سیکریٹری زین علی رضا، محکمہ خزانہ کے ډپٹی سیکریٹری عکاشہ کرن، زرعی یونیورسٹی کے مشیر خزانہ اکبر خان اور ډپٹی رجسٹرار ڈاکٹر ابرارالحق نے شرکت کی۔ میاں اقبال شاہ اور غی٘ور دانش نے اجلاس کی معاونت کی۔
اجلاس نے اپنے چھٹے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درعمل، فنانس کمیٹی کے آٹھویں اجلاس کی سفارشات، اینویسٹمنٹ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی اور طلباء کے لئے کانٹریبیوٹری ویلفیئر فنڈ کے قیام کی بھی منظوری دی۔ امتحانات اور ٹرانسپورٹ کے لئے فیسوں کا تعین، ایڈوائزر ز کی تعیناتی ، وظائف کا صوبے کے تمام اضلاع کے طلبہ تک توسیع، اینویسٹمنٹ پالیسی،ملازمین کی کم سے کم تنخواہ(36000) روپے تک بڑھانے ، یونیورسٹی میں اعلیٰ ماہرین کے لیکچر سیریز کا آغاز اور وظائف کے اینڈاومنٹ فنڈ میں چار کروڑ روپے کے اضافے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں محکمہ زراعت کے نمائندے کو فنانس کمیٹی کا ممبر نامزد کیا گیا اور اکیڈمک کونسل کی سفارشات ایف ایس سی کمپیوٹر سائنس کے طلباء کو داخلے کی اجازت کی بھی منظوری دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حال ہی میں اعلیٰ تعلیمی کمیشن اسلام آباد نے زرعی یونیورسٹی کو ملک بھر سے چونتیس یونیورسٹیوں کے ساتھ اٹومیشن کے لۓ شامل کیا ہے۔ علاوہ ازیں اس یونیورسٹی کو انتظامی افسران کی ٹریننگ کے لۓ بھی منتخب کیا گیا ہے ۔
اس کے علاوہ یونیورسٹی کو گزشتہ جون میں پانچ ملین کے گرانٹ کے ساتھ ساتھ اس ٹریننگ کے لئے بھی ڈیڑھ ملین روپے مہیا کئے گئے ہیں
جو کہ اس نئی یونیورسٹی کے لئے ایک اعزاز ہے۔
اجلاس کے شرکاء نےیونیورسٹی کی مثالی نظم وضبط، قابل عمل تجاویز پیش کرنےاور طلباء کے لۓ سہولیات اور وظائف میں اظافہلے پر یو نیورسٹی انتظامیہ کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ شرکاء نے قرار دیا کہ یونیورسٹی ہمیشہ اپنے طلباء کی سہولیات اور وظائف کو پہلی ترجیح رکھتی آرہی ہے اور آج کے فیصلے بھی طلباء کی بہبود اور معیاری تعلیم کے لئے سنگ میل ہیے اور اس کے دور رس نتائج برآمد ہونگے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر داؤد جان نے اجلاس کو بتایا کہ یونیورسٹی نے تقریباً پونے تین سال کے قلیل عرصےمیں شاندار ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ترقی میں یونیورسٹی کے تمام انتظامی اجلاس کا کردار رہا ہے۔ انہوں نے اپنی انتظامی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی اور اجلاس کےشرکاء کے تعاون اور یونیورسٹی کے لۓ ان کی خدمات کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
۔۔۔۔۔