
سان فرانسسکو: آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمپنی اوپن اے آئی کے باس سیم آلٹ مین کی ملکیت والی توانائی فرم اپنا پہلا پاور پلانٹ بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔
یہ سہولت پہلی فیوژن مشین ہو سکتی ہے جو اس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے عملی بجلی پیدا کرنے کا مظاہرہ کرتی ہے۔
ہیلیون انرجی ان متعدد کمپنیوں میں سے ایک ہے جو جوہری فیوژن توانائی کو استعمال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں توانائی کی پیداوار میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتی ہے
لیکن فی الحال کوئی بھی اس بات کا مظاہرہ نہیں کر سکا ہے کہ کم توانائی استعمال کرتے ہوئے زیادہ توانائی کیسے فراہم کی جائے۔
کمپنی کی آنے والی پولارس مشین فیوژن کے ذریعے توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کئی کوششوں میں سے ایک ہو گی۔
ہیلیون نے پولارس کو کمرشل فیوژن کی ترقی میں ایک بڑا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر تجربہ کامیاب رہا تو پولارس فیوژن کے عمل کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والی پہلی فیوژن مشین ہوگی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ سال مشہور ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے ہیلیون انرجی کے ساتھ دنیا کے پہلے پرچیز آرڈر معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس میں یہ یقینی بنایا گیا تھا کہ یہ سہولت 2028 تک دستیاب رہے گی۔