سوات(بیورورپورٹ)وفاقی حکومت کی طرف سے ٹیکس اورکسٹم کے دفاتر کے قیام کا اعلان ملاکنڈ ڈویژن کے پسماندہ اور غریب عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہے سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے ترجمان ڈاکٹر خالد محمود نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ وفاقی حکومت کے اس اعلان کوہم سختی سے مسترد کر تے ہیں اور مطالبہ کر تے ہیں کہ اس اعلان کو فوری طور پر واپس لیا جائے بصورت دیگر سوات اور پورے ڈویژن کی تاجر برادری عوام کے تعاون سے اس کے خلاف مزاحمت کر یگی۔ ڈاکٹر خالد محمود خالد نے کہا کہ وفاقی، صوبائی حکومتوں ان کی بیوروکریسی اور ساری دنیا کو معلوم ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن ایک پہاڑی علاقہ ہے یہاں پر زراعت اور صنعت نہ ہو نے کی برابر ہے جبکہ یہ ایک شورش زدہ اور پسماندہ علاقہ ہے اور یہاں کے غریب اور بے وسیلہ عوام مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے نت نئے اور ناقابل برداشت ٹیکسوں کے متحمل نہیں ہو سکتے جبکہ یہ لوگ پہلے ہی مہنگائی، بجلی، سوئی گیس اور ادویات کی قیمتوں میں آنے روز بھاری اضافے تلے دبے ہوئے ہیں لہذا اس غریب اور پسماندہ علاقے کو ٹیکس نیٹ ورک میں لانا یہاں کے عوام کو کندچھری سے ذبح کرنے کے مترادف ہے۔