
ملاکنڈ (محمد انس نمائندہ خصوصی) پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین نے صوبائی بجٹ میں کی گئی 10 فیصد تنخواہوں میں اضافے اور پینشن اصلاحات کے نام پر 35 فیصد کٹوتیوں کے خلاف ملاکنڈ پریس کلب بٹ خیلہ میں بھرپور احتجاج کیا۔ ملازمین نے اس احتجاجی مارچ کے دوران "ظالمانہ بجٹ نامنظور” کے نعرے لگاتے ہوئے اپنے مطالبات پیش کیے۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران یونین کے قائدین سیراج محمد، اقبال زمان، فقیر شاہ، بھرام شہزاد، رشید احمد، نصیب خان، ظفر خان، اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ووٹ دیا، لیکن صوبائی حکومت نے بجٹ میں پینشن اصلاحات کے نام پر 35 فیصد کٹوتی کا اعلان کر دیا، جو سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پینشن ایک غریب ملازم کے بڑھاپے کا سہارا ہوتا ہے اور اس میں کٹوتی کرنا اُن کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔
قائدین نے مزید کہا کہ صوبائی بجٹ میں غریب سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جو کہ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تنخواہوں میں 200 فیصد اضافہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پورے صوبے میں اس ظالمانہ بجٹ کے خلاف سرکاری ملازمین کا احتجاج جاری ہے اور اپنے حقوق کے حصول تک جاری رہے گا۔