
سوات (بیورورپورٹ) پبلک ہیلتھ ورکرز ویلفیئر ایسو سی ایشن کے عہدیداروں نے تحصیل مٹہ میں واٹر سپلائی اسکیم پر کام کرنے والے ورکرز پر پولیس تشدد کے خلاف داد رسی کا مطالبہ کردیا ہے بصورت دیگر 10دن کے بعد علاقے میں موجود تمام واٹر سپلائی اسکیمیں بند کردی جائیں گی ۔ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پبلک ہیلتھ ورکرز ویلفیئر ایسو سی ایشن کے صوبائی جنرل سیکرٹری سبحان علی، ضلعی صدر احمد فاروق خان اور ٹھیکیدار جواد نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ منگل کی رات ہمارے پانچ ورکرز کو واٹر سپلائی اسکیم پر کام ختم کرنے کے بعد رات کو واپس آتے ہوئے مٹہ پولیس نے درشخیلہ کے مقام پر گرفتار کرکے تھانے لے جاکر بے تحاشا تشدد کا نشانہ بنایا جس سے ان کی حالت غیر ہوگئی، انہوں نے کہا کہ تمام ورکرز نے پولیس کو باربار نشان دہی کرائی کہ وہ پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے توسط سے علاقے کے لوگوں کی خدمت پر مامور ہیں لیکن انہوں نے ایک بات بھی نہیں مانی اور ہمیں پوری رات تھانہ میں بند رکھا، اس موقع پر دیگر عہدیدارغفران اللہ، امیر زمان، اختر منیر، رحمت اللہ، جواد، شاہ حسین اور علی اکبر میاں نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم عرصہ 8سال سے محکمہ پبلک ہیلتھ کے ذریعے علاقے میں واٹر سپلائی اسکیموں کی دیکھ بھال کاکام کرتے ہیں،گزشتہ 6ماہ کے دوران ہم سے 18بجلی کے ٹرانسفارمر چوری کئے گئے ہیں جس کی رپورٹ ہم درج کرچکے ہیں لیکن تاحال ہمارے مجرموں کو گرفتار کرنے میں پولیس حکام ناکام رہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے بے گناہ ورکرز کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنا کر انتہائی ظلم کیا ہے جس کے خلاف ہم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، آئی جی خیبر پختونخوا سمیت دیگر تمام اعلیٰ حکام سے داد رسی کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن اگر ہماری داد رسی نہ کی گئی تو پھر ہم اس کے خلاف ابتدائی مرحلے میں علاقے کے تمام واٹر سپلائی اسکیموں کو احتجا جاً بند کردیں گے ۔