سوات(بیورورپورٹ) سیدو شریف مرکزی کونسل نے سیدو شریف قبرستان کی اراضی کے تنازعہ کے حل کیلئے انتطامیہ کو دو ہفتے کی ڈیڈ لائن دیدی ہے اور واضح کیا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں شدید احتجاج کیا جائے گا۔
سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی کونسل سیدو شریف کے صدر حبیب الحق، جنرل سیکرٹری نذید محمداور اہلیان امانکوٹ کے نمائندگی کرتے ہوئے آصف خان نے کہا کہ قبرستان کی اراضی پر گزشتہ 4سال سے جاری تنازعہ حل کرنے کی بجائے انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جس سے خون خرابہ کا خدشہ ہے، انہوں نے مقامی ایم پی اے فضل حکیم خان اور سٹی میئر شاہدعلی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ مسئلہ حل کرنے کی بجائے اسے طول دے رہی ہے، انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکشن فور کے تحت 51کنال اراضی کیلئے منظور شدہ فنڈ فوری طور پر جاری کیا جائے، اس کے علاوہ باقی ماندہ 220کنال پر ائیویٹ اراضی پر سیکشن فور کیلئے کارروائی کو تیز کرکے جلدازجلد مکمل کیا جائے، انہوں نے صوبائی لینڈ کمیشن کی زمین جو 34کنال ہے کو بھی قبرستان کا حصہ بنانے کیلئے اے ڈی سی سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا، انہوں نے واضح کیا کہ با اثر افراد غیر قانونی طور پر قبرستان کی اراضی میں تعمیرات کی کوشش کررہے ہیں لہٰذا اس پر بھی فوری پابندی لگانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ، اس موقع اہلیان امانکوٹ نے علی الاعلان کہا کہ ہم اپنے حصے کی زمین سیدو شریف قبرستان کیلئے وقف کرتے ہیں لہٰذا سیکشن فور کے تحت فوری کارروائی کی جائے تاکہ اس کے مالکان کو معاوضہ مل سکے ، نیز انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حوالے سے کمشنر ملاکنڈ،ڈی پی او سوات اور دیگر اعلیٰ حکام قانونی کارروائی کرتے ہوئے ایم پی اے اور میئر سٹی کو مداخلت سے روکیں بصورت دیگر ہم اس کے خلاف کسی اقدام سے گریز نہیں کریں گے، انہوں نے واضح کیا کہ اگر ہمارا یہ مسئلہ دو ہفتے کے اندر اندر حل نہ کیا گیا تو پھر ہم سڑکوں پر نکل کر احتجاج شروع کریں گے اور اس حوالے سے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
۔۔۔۔