یونیورسٹی آف سوات میں چینی وفد کا دورہ، تعلیمی و ثقافتی تعاون کی تعریف

Spread the love

سوات(بیورورپورٹ) چین کے اعلیٰ سطح کے نمائندہ وفد نے یونیورسٹی آف سوات کا دورہ کیا اور ثقافتی اور تعلیمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اہم اقدامات کو سراہا ۔
چینی وفد کے ساتھ سابق وفاقی وزیر جمال شاہ اور آمنہ شاہ، ڈائریکٹر ہنرکدہ، سنٹر فار ایکسیلنس، یونیورسٹی آف سوات بھی موجود تھے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر، وائس چانسلر یونیورسٹی آف سوات نے معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔وائس چانسلر نے وفد کو سوات کی شاندار تاریخ، یونیورسٹی آف سوات کے قیام اور ترقی، اور علاقے کے تعلیمی منظرنامے کو بہتر بنانے میں ادارے کے کلیدی کردار کے بارے میں مفصل بریفنگ دی۔ پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر نے خطے کے منفرد ورثے کو اجاگر کرتے ہوئے وفد کو سوات میں بدھ مت کی تاریخ کو دریافت کرنے اور اسے فروغ دینے کی ترغیب دی، اور اس کی ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور سیاحت کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر نے چینی اعلی تعلیمی اداروں کے ساتھ تعلیمی اور تحقیقی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مشترکہ تحقیقی منصوبے اور تبادلہ پروگرام شروع کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔چینی وفد نے یونیورسٹی آف سوات کی خطے کے ورثے کے تحفظ، سیاحت کے فروغ، اور ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے چینی اداروں اور یونیورسٹی آف سوات کے درمیان مختلف شعبوں میں روابط کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
خیر سگالی کے طور پر، وائس چانسلر نے مہمانوں کو روایتی شالیں اور یادگاری تحائف پیش کیے، جو علاقے کی مہمان نوازی اور بھرپور ثقافتی ورثے کی علامت ہیں۔
یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور مستقبل میں ایسی شراکتوں کے لیے راہ ہموار کرتا ہے جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button