سیاست معاشرتی تقسیم کا سبب

تحریر: محمد شہزاد بھٹی

Spread the love

سیاست ہرگز نفرت، گالم گلوچ، بدتمیزی، بداخلاقی، شر انگیزی، تشدد اور دشمنی کا نام نہیں ہے بلکہ یہ افہام و تفہیم، صبر و تحمل، عدم تشدد کا نام سیاست ہے۔

سیاست میں شائستگی، وضع داری، علاقائی روایات اور اخلاقیات کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔

ہمارے ملک پاکستان کو سیاسی گروہ بندیوں میں منقسم کیا جا رہا ہے۔

افسوس، آج سیاسی وابستگیوں کی وجہ سے تفریق ہمارے گھروں میں پیدا ہو چکی ہے۔

سیاسی وابستگیوں نے جہاں دوست احباب اور کو لے کر کے تعلقات میں دراڑیں ڈالی ہیں وہیں رشتے داروں کو بھی جدا کر دیا ہے۔

خونی رشتےسیاسی وابستگیوں کی نظر ہو گٸے ہیں۔

بہت کم گھرانے ایسے ہیں جو سیاسی بحث و مباحثے کو پروان نہیں چڑھنے دیتے اور گھر کا ماحول سیاست سے پاک رکھتے ہیں۔

مگر ہماری نوجوان نسل سوشل میڈیا کی وجہ سے سیاسی گروہ بندیوں کا شکار ہو رہی ہے۔

ہمیں اس مسٸلے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے ہر باشعور مرد و عورت کو اس کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔

ہمیں حالات کو سدھارنے کے لیے نظریہ پاکستان کو اپنی بنیاد سجھتے ہوٸے اپنے دوست احباب کو لے کر اور رشتے داروں میں اعلی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوٸے ایک دوسرے کے اختلاف راٸے کا احترام کرنا ہو گا۔

ہمیں یہ سوچ رکھنی ہو گی کہ ہمارا رب، رسول اور قرآن تو ایک ہے اور ہم پاکستانی اور مسلمان ہیں۔

ہمارا نصب العین ایک ہے تو ہم کیوں ایک نہیں ہوسکتے؟

جب ہم خود کو پنجابی، بلوچی، سندھی، پشتون، کشمیری نہیں بلکہ صرف پاکستانی سمجھتے ہیں تو پھر یہ سیاسی گروہ بندیاں کیوں ہمیں تقسیم کر رہی ہیں؟

ہم کیوں اپنے پسندیدہ لیڈروں کے پیچھے لگ کر اپنے احباب اور قریبی رشتوں کو ناراض کر رہے ہیں۔

اب وقت آ چکا ہے کہ ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہو گا۔

آپس کی رنجشیں ختم کر کے اپنے وطن کی بہتری کے لیے کام کرنا ہو گا۔ ‏بھلے ہم مختلف قومیتوں پہ مشتمل ہیں۔

بھلے ہماری علاقاٸی ثقافت مختلف ہے مگر ہم ایک ہی لڑی کے موتی ہیں اور وہ لڑی پاکستان ہے۔

ہمارے اسلاف نے ہمارے لیے ایک آزاد وطن کی جدوجہد کرتے ہوٸے زندگیاں گزاری ہیں تو ہم اس وطن کے لیے اپنی صلاحیتیں کیوں بروٸے کار نہیں لا سکتے؟

ہم اپنے ایمان کو پختہ کر کے متحد ہو کر اور صف بستہ ہو کر وہی کامیابیاں حاصل کرسکتے ہیں جو ہمارے اسلاف کو ملی۔

اس لیے ‏ہمیں اپنے انفرادی مفاد کو ترک کر کے قومی مفاد کو ترجیح دینا ہو گی اور متحد ہوکر سیاسی اختلاف بھلا کر وطن کی تعمیر و ترقی کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا

اپنے وطن کی خاطر ہم ہر قسم کی سیاسی وابستگیوں کو پس پشت ڈال کر صرف اور صرف اپنے وطن کی تعمیر و ترقی کے لیے سوچیں اور کام کریں۔ اللہ کریم ہم سب کا اور ملک پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ آمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button