الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے؛عالمی عدالت میں اسرائیل نے فلسطینی نسل کشی کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرا دیا

Spread the love

تل ابیب: عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے دوسرے روز اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار حماس کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ حماس کی وجہ سے فلسطینی مشکلات کا شکار ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر درخواست پر عالمی عدالت میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف کیس کی سماعت پر اسرائیل ڈٹا رہا۔

اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس پر غزہ میں معصوم خواتین اور بچوں کے قتل کا ذمہ دار ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے جنگ جاری رکھنے کا عندیہ دیا۔
بعد ازاں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے فلسطینیوں کی نسل کشی پر جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف انٹرنیشنل جسٹس آرگنائزیشن میں دائر کیے گئے مقدمے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شیطانی چکر یا عالمی طاقت ہمیں غزہ کی جنگ جیتنے نہیں دے سکتی۔ کارروائی بند کرو۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر اپنے جارحانہ ارادوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک جنگ کامیاب نہیں ہو جاتی اور اس کے مقاصد حاصل نہیں ہو جاتے۔

عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر مقدمے کا سامنا کرنے کے باوجود وزیر اعظم نیتن یاہو کی ڈھٹائی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ قابض ریاست اسرائیل غزہ پر حملوں میں عالمی عدالت انصاف کے کسی بھی فیصلے سے باز نہیں آئے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button